بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے دیویندر فڑنویس کو قانون سازی پارٹی کا لیڈر منتخب کرلیا ہے جبکہ اجیت پوار بھی این سی پی کے لیڈر منتخب ہوئے ہیں۔
کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ اگر شیوسینا کی جانب سے کوئی ٹھوس تجویز نہیں کی جاتی ہے تو ان کی پارٹی اس معاملے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب دیویندر فڑنویس بھی یہ دعوی کر رہے ہیں کہ ریاست میں بی جے پی اور شیوسینا کے اتحاد سے ہی حکومت بنے گی جبکہ ان کے علاوہ دوسرا کوئی بھی رہنما آئندہ پانچ برسوں میں وزیر اعلیٰ نہیں بنے گا جبکہ شیوسینا 50-50 کے فارمولے پر بضد ہے۔
واضح رہے کہ فڑنویس اس وقت آزاد اراکین اسمبلی اور دیگر اراکین سے رابطہ کررہے ہیں تا کہ ایوان مین اکثریت ثابت کر سکیں۔
مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے درمیان دیویندر فرنویس کو مہاراشٹر بی جے پی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کر لیا گیا۔
اس موقع پر فڑنویس نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ 'یہ مینڈیٹ یقیناً مہایوتی یعنی بی جے پی و شیو سینا اتحاد کو ملا مینڈیٹ ہے، لوگوں نے مہایوتی کو ووٹ دیا ہے اس لیے یہاں کوئی شبہ نہیں کہ ریاست میں بننے والی حکومت بھی مہایوتی کی ہی ہوگی۔
حالاںکہ اس دوران شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے 31 اکتوبر کو اپنے اراکین کی میٹنگ طلب کی ہے جس کے بعد تما لوگوں کی نگاہیں اس میٹنگ پر ہوگی کہ شیوسینا بی جے پی کا ساتھ دے گی یا پھر کوئی دوسرا راستہ اختیار کرے گی۔
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور شیوسینا نے متحدی طور پر الیکشن لڑا تھا جس میں بی جے پی کو 105 اور شیوسینا کو 56 نشستوں پر کامیابی ملی لیکن ان دونوں پارٹیوں کو آزاد اراکین اور دیگر چھوٹی پارٹیوں کی جانب سے حمایت ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟