ممبئی: ییولا کی ریلی کے بعد شرد پوار کے گروپ میں اتحاد دکھائی دے رہا ہے۔ دوسری طرف، شرد پوار اور اجیت پوار گروپ کے اراکین اسمبلی مانسون سیشن میں ایک ساتھ بحث کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ فی الحال شرد پوار نے آج اپنا رول واضح کیا ہے، شرد پوار نے سینئر لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ ’’بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے جد وجہد کے لیے تیار رہیں۔‘‘
دو دن قبل جینت پاٹل نے شرد پوار گروپ کے اراکین اسمبلی کے لیے کھانے کا اہتمام کیا تھا۔ ممبران اسمبلی نے سوال اٹھایا کہ اجیت پوار گروپ کے خلاف کوئی ٹھوس موقف کیوں نہیں لیا جا رہا ہے۔ اس وقت مہاراشٹر میں شرد پوار اور اجیت پوار کے درمیان قانونی جنگ بھی شروع ہوگئی ہے۔ دراصل مرکزی الیکشن کمیشن نے شرد پوار کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اسی لیے یہ سوال سیاسی حلقوں میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے کہ شرد پوار کا اگلا رول کیا ہوگا؟
این سی پی بھلے ہی ٹوٹ گئی ہو، لیکن یہ بکھرتی ہوئی نظر نہیں آتی۔ اس کی تازہ ترین مثال نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے ایم ایل اے ڈیولپمنٹ فنڈ کے مختص میں دیکھنے کو ملی۔ اس کے علاوہ پیر کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اجیت پوار گروپ کے لیڈر سنیل تٹکرے اور شرد پوار کے قریبی ساتھی جینت پاٹل کی ملاقات کی تصویریں بھی منظر عام پر آئیں۔ تصویر میں دونوں کو گلے لگا کر بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔لیکن دونوں کے درمیان کیا ہوا یہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: NCP Meeting in Delhi میں این سی پی کا صدر ہوں اور میں اب بھی مؤثر ہوں، شرد پوار کا اجیت پوار کو جواب
این سی پی کے دونوں گروپ کے ریاستی صدر کی اس ملاقات سے سیاسی ہلچل دیکھنے کو ملی۔ این سی پی میں پھوٹ اور بغاوت کی وجہ سے اجیت پوار نے خود کو این سی پی کا صدر قرار دیا تھا۔ جب کہ شرد پوار خود این سی پی کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز تھعے یعنی صدر تھے۔ مرکزی الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے خط میں اجیت پوار نے خود کو صدر بتایا ہے۔ دوسری طرف، مہاراشٹرا این سی پی (شرد پوار ) کے صدر جینت پاٹل نے اپنا عہدہ برقرار رکھا۔