کونسل کے ارکان نے پولیس کمشنر سے تفصیلی بات چیت کی اور اپنے خدشات سے بھی انہیں آگاہ کیا۔
پولیس کمشنر چرنجیوی پرساد کا کہنا ہےکہ معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے والوں کو بھی بخشا نہیں جائیگا۔
اورنگ آباد شہر میں شرپسندی کے دو واقعات نے پورے شہر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ، امن پسند شہریوں میں تشویش پائی جارہی ہے ، اس سلسلے میں مسلم تنظیموں کی نمائندہ فیڈریشن مسلم نمائندہ کونسل کے ارکان پر مشتمل ایک وفد نے پولیس کمشنر چرنجیوی پرساد سے ملاقات کی اور شہر میں امن و امان کی برقراری کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
کونسل کے ارکان کا کہنا ہیکہ پولیس کمشنر نے ہر حال میں شہر کے امن کو برقرار رکھنے کا یقین دلایا ہے، کونسل کے ارکان نے ایک ہفتے میں ہی شرپسندی کے دو واقعات کو لیکر تشویش بھی ظاہر کی اس کے علاوہ پولیس کی گرفت میں آئے ملزمین کو فوری ضمانت دیئے جانے پر بھی حیرانی کا اظہار کیا گیا۔
اورنگ آباد کے ہڈکو کارنر علاقے میں عمران پٹیل کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور جے شری رام کہنے پر مجبور کیا گیا، دوسرے واقعے میں زمیٹو کے ڈیلیوری بوائے شیخ عامر اور ناصر نظام الدین کا الزام ہے کہ بجرنگ چوک علاقے میں چار افراد نے جو کار میں سوار تھے ان سے زبردستی جےشری رام کے نعرے لگوائے اور انہیں مارا پیٹا۔
پولیس کمشنر کا کہنا ہیکہ دوسرے واقعے کے تعلق سے پولیس کو ایک ویڈیو ملی ہے اور اس کی جانچ جاری ہے، لیکن اگر ایسا پتہ چلتا ہے کہ شکایت کنندہ نے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے تو شکایت کنندہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
پے در پے پیش آئے ان واقعات کولیکر شہریوں میں بھی متضاد باتیں سامنے آرہی ہیں، پولیس معاملے کی تہہ میں جانے کی کوشش میں مصروف ہے، ان واقعات کو مستقبل قریب میں ہونے والے اسمبلی چناؤ کی تیاری سے جوڑ کر بھی دیکھا جارہا ہے ، تاہم پولیس کمشنر چرنجیوی پرساد نے جس انداز میں معاملات کو نپٹایا اس کی ستائش کی جارہی ہے ۔