ریاست مہارشٹر کے شہر اورنگ آبا دمیں مہاراشٹر نو نرمان سینا کی جانب سے اورنگ آباد شہر میں اورنگ آباد کا نادم بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کی حمایت میں ریلی نکالی جانی تھی لیکن پولیس نے ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی، جس کے بعد مہاراشٹر نو نرمان سینا کے لیڈران اور کارکنوں نے اورنگ آباد شہر کے شاہ گنج علاقے میں واقع سنستھان گنپتی سے ریلی نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے نعرہ بازی کی،یہ یرلی آگے بڑھتی اس سے پہلے پولیس نے راستے پر بریگیڈ لگا دیے آئے تاکہ ایم این ایس کارکنان آگے نہ بڑھ سکے،جس کے بعد ایم این ایس کارکنان راستے پر ہی بیٹھ گئے ۔
پولیس نے مہاراشٹر نو نرمان سینا کے عہدیداروں اور کارکنوں کو پولس نے حراست میں لے لیا، اس دوران ایم این ایس کے کئی کارکنوں نے اورنگ آباد کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت نے اورنگ آباد کا نام بدل کر کے چھترپتی سنبھاجی نگر رکھ دیا ہے تو پھر ایم پی امتیاز جلیل شہر کے نام کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟
اس ریلی کے لیے مختلف علاقوں سے لوگ شاہ گنج پہنچے جس میں خواتین بھی شامل تھیں، ان لوگوں کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی سالوں سے اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سنبھاجی نگر کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا جس میں سبھی مذہب کے لوگ شامل تھے لیکن اورنگ آباد کے مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان سے ہے امتیاز جلیل شہر کے نام تبدیل ہونے کی مخالفت کر رہے ہیں اسی لیے ان پر مُلک سے غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔
ریلی میں شامل مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکنوں لیڈران کو اورنگ آباد پولیس نے اپنی حراست میں لے کر انہیں پولیس کی گاڑی میں بٹھا کر لے گی۔
ایک طرف جہاں کئی ہندو تنظیمیں شہر کا نام چھترپتی سنبھاجی نگر رکھنے کی حمایت کر رہی ہیں، تو وہیں کئی مسلم تنظیمیں اورنگ آباد کا نام چھترپتی سنبھاجی نگر رکھنے کی مخالفت بھی کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:اورنگ آباد: شہر کی خستہ سڑکوں کو لیکر ایم این ایس کا احتجاج