پاورلوم صنعت کی بقاء اور بنکروں کے مسائل حل کرنے کے لیے کابینی وزیر برائے ٹیکسٹائل اسلم شیخ نے ماہرین کی ایک جائزہ کمیٹی تشکیل دی ہے، یہ کمیٹی مہاراشٹر کے مختلف شہروں کا دورہ کررہی ہے جہاں پاورلوم اور مزدوروں کی تعداد زیادہ ہیں، گزشتہ روز صنعتی شہر مالیگاؤں میں بھی مہاراشٹر وزارت ٹیکسٹائل کی جائزہ کمیٹی کی جانب سے حج ٹریننگ سینٹر پر اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں پاورلوم صنعت سے وابستہ افراد اور بنکروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور جائزہ کمیٹی کے ذمہ داران کے سامنے اپنی تجاویز پیش کی۔ Malegaon Power Loom Industry
اس موقع پر جائزہ کمیٹی کے صدر عبدالطیف انور نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مہاراشٹر کے کابینہ وزیر برائے ٹیکسٹائل کی جانب سے تشکیل دی گئی جائزہ کمیٹی کا یہ دوسرا اجلاس تھا اس سے قبل بھیونڈی شہر میں پہلے اجلاس کا انعقاد کیا گیا تھا اور آج مالیگاؤں میں یہ اجلاس بہت کامیاب رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالیگاؤں کے بنکروں نے جائزہ کمیٹی کے ذمہ داران اور آفیسران کے سامنے پاورلوم صنعت سے متعلق تجویز پیش کی۔ عبدالطیف انور نے کہا کہ ان تمام تجاویز پر نظرثانی کرنے کے بعد ایک ایسی رپورٹ تیار کی جائے گی جس سے پاورلوم صنعت پروان چڑھ اور پاورلوم مالکان کے قرضوں کی ادائیگی، بجلی بلوں میں رعایت دینے جیسی سہولیات پر غور کیا جائے گا۔
وہیں اس تعلق سے بنکر زائد ندوی نے مہاراشٹر حکومت کے اس فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ کی طرح ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ جن مسائل کو حل نہیں کرنا ہوتا ہے اس کے لیے ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے، انہوں نے کمیٹی کے ذمہ داران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاورلوم صنعت کی بقاء اور ترقی کے لیے خلوص کے ساتھ تجاویز پیش کیں۔ لہٰذا اکثر ایسے افراد کو کمیٹی کا صدر منتخب کیا جاتا ہے۔ جنہیں بنیادی درجہ پر کوئی معلومات نہیں ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس کمیٹی کے ذریعے پاورلوم صنعت کے مسائل حل نہیں ہوسکیں تو یہی سمجھا جائے گا کہ دیگر کمیٹیوں کی طرح ہی یہ کمیٹی بھی کام کر رہی ہے۔