پونے: مہاراشٹر کے وزیر چندر کانچ پاٹل پر سیاہی پھینکنے کے معاملے میں چنچواڑ پولیس اسٹیشن میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمین کے نام منوج بھاسکر گھرباڑے (سمتا سینک دل کے آرگنائزر)، دھننجے بھاؤ اعجاز (سمتا سینک دل کے رکن) اور وجے دھرم اوول (ونچیت بہوجن اگھاڑی) ہیں۔ اسی وقت پمپری چنچواڑ پولیس نے ہفتہ کے روز پیش آنے والے واقعے کے سلسلے میں اپنے سات پولیس کانسٹیبلوں اور تین افسران کو معطل کر دیا ہے۔ Three detained for throwing ink at Patil over his remark on Phule, Ambedkar
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کے وزیر چندر کانت پاٹل پر ہفتہ کو پونے کے مضافاتی علاقے پمپری میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور مہاتما جیوتیبا پھولے کے بارے میں ان کے مبینہ تبصرے پر سیاہی پھینکی گئی تھی۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سینئر رہنما پر سیاہی پھینک دیا، جب وزیر پمپری چنچواڑ میں ایک عمارت سے نکل رہے تھے۔ لیکن وزیر کی حفاظت میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں نے نوجوان کو فوراً پکڑ لیا۔ یہ حملہ ریاستی وزیر برائے اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے اورنگ آباد میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور مہاتما جیوتیبا پھولے کے بارے میں کیے گئے مبینہ ریمارکس کے بعد ہوا ہے۔ حملے سے قبل کچھ کارکنوں نے وزیر کے قافلے کو کالے جھنڈے دکھانے کی کوشش کی۔
آپ کو بتا دیں کہ جمعہ کو اورنگ آباد میں ایک پروگرام میں اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے وزیر پاٹل نے مراٹھی میں کہا کہ امبیڈکر اور پھولے نے تعلیمی ادارے چلانے کے لیے سرکاری گرانٹ نہیں مانگی، انہوں نے لوگوں سے اسکول اور کالج شروع کرنے کے لیے پیسے جمع کرنے کو کہا۔ بھیک کے لیے۔ لفظ بھکشا کے استعمال پر تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ انھوں نے ہفتے کی رات صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس طرح کے حملوں سے خوفزدہ نہیں ہیں اور تمام اپوزیشن رہنماؤں کو اس کی مذمت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’میرے بیان کو غلط سمجھا گیا۔‘‘ انہوں نے بی جے پی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ ریاستی یونٹ کے صدر چندر شیکھر باونکولے کی ہدایات پر عمل کریں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔
مزید پڑھیں:مرکزی وزیر اشونی چوبے پر سیاہی پھینکی گئی