مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے مہاراشٹر میں ٹیکہ کاری کے تعلق سے کہاکہ حکومت بالی ووڈ اداکار سلمان خان کی مدد لے گی تاکہ لوگوں کو ٹیکے لگوا نے پر آمادہ کیا جا سکے۔
ٹوپے نے کہاکہ ''مسلم اکثریتی علاقوں میں ٹیکہ کاری کی رفتار اب بھی سست روی کا شکار ہے۔ ہم نے سلمان خان اور مذہبی رہنماؤں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ مسلم کمیونٹی کو ٹیکہ لگوانے پر آمادہ کیا جا سکے۔ مذہبی رہنماؤں اور فلمی اداکاروں کا بہت اثر ہے اور لوگ ان کی بات سنتے ہیں۔'
ٹوپے نے کہاکہ ''مسلم اکثریتی علاقوں میں اب بھی کچھ لوگ غلط فہمی اور ہچکچاہٹ کے شکار ہیں۔ ہم نے سلمان خان اور مذہبی رہنماؤں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مسلم کمیونٹی کو ٹیکہ لگوانے پر آمادہ کیا جا سکے۔ حالانکہ اس سے پہلے حکومت نے مسلم مذہبی رہنماؤں سے مدد کی اپیل کاروائی تھی لیکن اساکا بھی کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
مہاراشٹر میں، اب تک صرف 35 فیصد آبادی کو ہی ویکسین کی دونوں خوراکیں ملی ہیں۔ اس لیے ویکسین کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنا ضروری ہے۔
ٹوپے نے کہاکہ مہاراشٹر ٹیکہ کے معاملے میں سب سے آگے ہے، لیکن کچھ علاقوں میں ٹیکہ کاری کی رفتار سست ہے۔ لوگوں میں ویکسین کے بارے میں جو خدشات پیدا ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔ یہ سوچنا توہم پرستی اور جہالت ہے کہ کسی مذہبی شخص کو ویکسین کی ضرورت نہیں ہے یا یہ ویکسین ان کے لیے فائدہ مند نہیں ہے۔ اسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے عوام میں شعور بیدار کرنا ضروری ہے۔
ریاست میں اب تک 10.25 کروڑ سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں اور تمام افراد کو نومبر کے آخر تک کم از کم پہلی خوراک مل جائے گی۔ کورونا کی تیسری لہر کے امکان کے بارے میں ٹوپے نے کہا کہ ماہرین کے مطابق وبا کی میعاد سات ماہ کی ہے لیکن بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی وجہ سے اگلی لہر شدید نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کووڈ سیفٹی پروٹوکول پر عمل کریں اور ویکسین لگائیں۔'