کورونا وباء سے بچنا ہے تو ہمیں حفظ ماتقدم کا خاص خیال رکھتے ہوئے اپنی قوت مدافعت کو بڑھانا ہوگا۔ اسی کے پیش نظر مہاراشٹر حکومت بھی اب خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
ریاستی محکمہ صحت، نیشنل ہیلتھ مشن کی جانب سے گزشتہ 24 جولائی کو کمشنر انوپ کمار نے ایک سرکیولر جاری کر کے ریاست کے تمام ضلع کلکٹرس، ضلع پریشد کے چیف آفیسرس، ضلع ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) سرکاری اسپتالوں کے تمام سیول سرجنس کو کہا گیا ہے کہ وہ "آیوش ٹاسک فورس برائے کووِڈ-19 "کی تجویز دوائیں خریدیں۔اس طرح کی اطلاع ممبئی کے ڈاکٹر زبیر شیخ نے دی۔
طب یونانی کے ماہر ڈاکٹر زبیر شیخ جو سینٹرل کونسل آف اندین میڈیسن، وزارتِ آیوش حکومت ہند کے سابق نائب صدر اور مہاراشٹر حکومت کی جانب سے قائم کردہ آیورویدک، ہومیوپیتھی اور یونانی طریقہ علاج کے ماہرین پر مشتمل وہ "آیوش ٹاسک فورس برائےکووڈ-19 "کے واحد مسلم رکن ہیں۔
انھوں نے اس ضمن میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ٹاکس فورس کے سبھی ارکان نے متفقہ طور پر قرارداد پاس کی کہ حکومت آیوش سسٹم کے تحت سبھی دواؤں کو بنائے یا خریدے اور اس سلسلے میں کمیٹی نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، وزیر صحت راجیش ٹوپے، محکمہ صحت کے سیکریٹری پردیپ ویاس کو کمیٹی کے ارکان کی رائے اور مشورے سے واقف کرایا گیا۔
جس پر حکومت کی جانب سے فوری مثبت رد عمل کا اظہار کیا گیا اور محکمہ صحت و نیشنل ہیلتھ مشن کی جانب سے سرکلر جاری کیا گیا کہ قوت مدافعت بڑھانے اور غیر علامتی مریضوں کے علاج معالجہ کے لیے یونانی آیوروید اور ہومیوپیتھی کی دوائیں کووڈ-19 مرض کے لیے مختص بجٹ میں مقامی طور پر تمام اضلاع میں خریدی جائیں۔
ڈاکٹر زبیر شیخ نے مزید معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ یونانی طریقہ علاج میں صدیوں سے حفظ ماتقدم اور قوت مدافعت کی بہت اہمیت رہی ہے، ایسے مریض جن میں کووڈ-19 کی کوئی علامات نہیں ہیں،ایسے غیر علامتی مریضوں کو قوت مدافعت بڑھانے والی دوائیں دے کر اور حفظِ ماتقدم کا اصول اپناکر اس مرض سے بچایا جا سکتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ یونانی کی بہت ساری دوایں کووڈ -19کے علاج معالجے میں کارگر ثابت ہو رہی ہیں ۔یونانی کا جوشاندہ اور خمیرہ پوری ریاست میں قوت مدافقت کو بڑھاوا دینے (امیونیٹی بوسٹر )کے طور پر کافی مفید ثابت ہوا ہے۔ اسی طرح تریاق اربعہ کووڈ کے مریضوں میں کافی کارگر ثابت ھورہی ہے۔ اور یہ دوایں کافی سستی بھی ہیں اور لوگ اپنے گھروں پر بھی بنا سکتے ہیں۔
جن افراد میں بہت معمولی علامات ہیں انکو بھی شفایاب اور صحتمند کیا جاسکتا ہے۔ان کے لیے تراق اربعہ اور تریاق وبائی جیسی دوائیں کافی کارگر ہو سکتی ہیں اسی طرح غیرعلامتی مریضوں کے لیے جوشاندہ، کھجور اور خمیر ذات بہترین ہیں۔ "عرق عجب" ایک بہترین اینٹی وائرل ہے۔ جس کے بھاپ لینے، غرارہ کرنے سے گلے میں موجود جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔
"آیوش ٹاسک فورس برائےکوویڈ-19 " کے ضمن میں ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا کہ اس ٹاسک فورس کا اہم مقصد ہے کووڈ-19 کے علاج میں آیوش کی دواؤں استعمال کرنا۔اور دواؤں کا ان مریضوں پر ٹرائل کرنا اور ر یسرچ کرنا بھی ہے۔جس سے آیوش سسٹم بڑھے گا اور عوام الناس اس سے فیض یاب اورصحت مند رہیں گے۔
انھوں نے بتایا کہ ٹاسک فورس نے جے جے اسپتال میں سنٹرل کونسل آف ریسرچ ان یونانی میڈیسن کو یونانی دواوں کا ٹرائل کرنے کی اجازت دی ہے اور اب تک ساڑھے تین ہزار مریضوں کو ٹرائل کے لئے رجسٹرڈ کر لیا گیا ہے اور یہ کام ابھی جاری ہے۔
اسی طرح ٹاکس فورس کی میٹنگ میں ٹاسک فورس نے کووڈ-19 کے علامتی مریضوں کا بھی علاج کرنے کی اجازت دی جسے شروع کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر زبیر شیخ نے بتایا کی ٹاسک فورس سبھی رجسٹرڈ یونانی حکیم اور پریکٹیشنر کو مدعو کرتی ہیں کہ اگر وہ کسی مجرب دوا کا ٹرائل یا ریسرچ کرنا چاہتے ھیں تو انھیں اس کی پوری اجازت ہو گی، تاہم انھیں منسٹری آف آیوش کی پروٹوکول اور گائیڈ لائن کے تحت ٹرائل اور ریسرچ کرنا پڑے گا۔
یہ یونانی طریقہ علاج کے سبھی پریکٹشنر کے یونانی طریقہ علاج اور دواؤں کو دوبارہ عوام میں دوبارہ مقبول اور عام کرنے کا ایک سنہرا موقع ہے۔