مہاراشٹر حکومت کی جانب سے عید الاضحیٰ پر علامتی قربانی کرنے کی گائیڈ لائنز جاری کرنے پر مسلمانوں میں بے چینی اور ناراضگی پائی جا رہی ہے جس کی گونج اسمبلی سیشن میں بھی سنائی دی۔
اس تعلق سے ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں نے ابھی تک جو بھی کیا ہے وہ ہمیشہ قانونی طریقے سے کیا ہے لیکن اسلام میں علامتی قربانی کا کوئی تصور نہیں ہے۔ اس لیے حکومت کو فوری طور پر اس گائیڈ لائنز پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔
قربانی کے معاملے میں ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور نواب ملک کی خاموشی اور قربانی پر فلمی ڈائیلاگ بولنے پر مفتی اسماعیل نے کہا کہ 'نواب ملک کو اس سنجیدہ مسئلے پر اس طرح سے نہیں بولنا چاہیے کیونکہ یہ مسلمانوں کا اہم مذہبی فریضہ ہے۔ وہ بھلے ہی برسرِ اقتدار حکومت کے وزیر ہیں لیکن مسلمانوں کے مسائل کے تعلق سے اُنہیں حکومت سے بات کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کانگریس رکن اسمبلی ذیشان صدیقی نے کہا کہ 'عیدالاضحیٰ کے تعلق سے حکومت کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنز پر ایوان میں بات رکھی گئی ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ نے اس پر غور کرنے کا یقین دلایا ہے۔