گذشتہ ماہ محکمہ صحت کے ماتحت کارکنان نے تربیت حاصل کرنے کے بعد کورونا ٹیکہ کاری کو آزمائشی مراحل سے گزارا جو کہ ابتدائی طور پر نندوربار، ناگپور اور پونے کے متعدد مقامات پر دئیے جائیں گے۔
راجیش ٹوپے نے کہا کہ آزمائشی مراحل کے ذریعے ویکسی نیشن کے اصل پروگرام کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کی جارہی ہیں نیز اسے انتہائی آسانی اور مکمل حفاظتی پروٹوکول کے ساتھ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ کورونا کا ٹیکہ حاصل کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کورونا میں مبتلا نہیں ہوسکتے اور وہ کووڈ پروٹوکول کو توڑ سکتے ہیں۔ انہیں احتیاطی دوا لینے کے بعد بھی ہمیشہ کی طرح ماسک، صفائی، جسمانی دوری کے اصولوں وغیرہ پر عمل پیرا ہونا پڑے گا۔
ریاستی وزیر صحت سے جب دریافت کیا گیا کہ حکومت عوام کو یہ دوا مفت دستیاب کرائے گی یا اس کے لیے ان سے معاوضہ لیا جائے گا، اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ مرکزی حکومت کرے گی اور ریاستی حکومت صرف پوری مہم کے لیے 'عمل درآمد کرنے والی ایجنسی' کی حیثیت سے کام کر رہی ہے۔
اس دوران وزیر صحت نے ایک صحت مرکز کا دورہ بھی کیا اور وہاں ڈاکٹروں، نرسوں، طبی عملے سے ملاقات کرنے کے علاوہ، اہم ویکسی نیشن روم، دوا کے بعد ہونے والے مضر اثرات کا مقابلہ کرنے کی سہولیات کا بھی معائنہ کیا۔
واضح رہے کہ فی الوقت مہاراشٹر کا شمار کورونا کے معاملے میں سب سے زیادہ شرح اموات اور شرح بیماری میں ہورہا ہے۔