ممبئی:وزیراعظم نریندر مودی کو لکھے گئے اپنے ایک مکتوب میں نسیم خان نے کہا کہ گزشتہ دنوں مرکزی حکومت کی وزارات اقلیتی بہبود نے ایک سکولر جاری کرکے اس اسکالرشپ کے ختم کئے جانے کا اعلان کیا تھا اور یہ جواز پیش کیا کہ چونکہ رائٹ ٹو ایجوکیشن کے تحت تمام طلباء کو مفت تعلیمی سہولیات فراہم کی جارہی ہے لہزا ان وظائف کی ضرورت نہیں ہیںMaharashtra Congress Leader Mohammad Arif Nasim Khan Write A letter To PM Modi
مہاراشٹر کانگریس کے کارگزار صدر و سابق وزیر محمد عارف نسیم خان ن نے کہا کہ رائٹ ٹو ایجوکیشن کے تحت طلباء کو امدادی اسکولوں میں تعلیم دی جاتی ہیں نیز اس میں داخلے کی شرط یہ ہیکہ۔صرف وہ طلباء پی فیضیاب ہو سکتے ہیں جنکی سالانہ آمدنی آٹھ لاکھ روپیہ ہو جبکہ اسکالرشپ کے لئے خاندان کی آمدنی کا سالانہ ایک لاکھ ہونا چاہیے ۔
کانگریس صدر کے مطابق اس تعلیمی وظائف کے بند ہونے سے تعلیمی میدان میں اقلتیوں بالخصوص مسلمانوں کا حصول تعلیم حاصل کرنادشوار گزار ہوجائگا جو کہ تعلیمی اور معاشی اعتبار سے انتہائی پسماندہ ہیں اور ان ہی باتوں کو لیکر مہاراشٹرا کی کانگریس قیادت والی حکومت نے پسماندہ مسلمانوں کو تعلیم اور سرکاری نوکری کےزمرے میں پانچ فی صد ریزرویشن دیا تھا جو بی جے پی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ختم کر دیا ۔
مزید پڑھیں:Bail Application of Nawab Malik نواب ملک کی ضمانت کی عرضی مسترد
نسیم خان نے کہا کہ وہ مرکزی و صوبائی سرکاروں سے مطالبہ کرتے ہیکہ بچوں کےلئے مستقبل کےلئے تعلیمی وظائف کو شروع کیا جائے کیونکہ تعلیم ہی انسان کے مستقبل میں ترقی کی ضامن ہے ۔ تعلیم یافتہ معاشرہ کی تشکیل کے لئے سرکار فورا اسکالرشب بحال کرے یہ میری درخواست ہے کیونکہ سماج کے ہر طبقہ کو رائٹ ٹوایجوکیشن تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے اور اس سے کسی کو بھی محروم نہیں کیا جاسکتا Maharashtra Congress Leader Mohammad Arif Nasim Khan Write A letter To PM Modi