ETV Bharat / state

Cong Demands Resignation of Fadnavis فڑنویس کو فون ٹیپنگ معاملے میں استعفیٰ دینا چاہئے، نانا پٹولے

فون ٹیپنگ معاملے پر مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے وزیر داخلہ دیوندر فڈنویس کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ پٹولے نے ’’تحریک عدم اعتماد پیش‘‘ کرنے پر غور کرنے کا بھی عندیہ دیا۔ Cong Demands resignation of Fadnavis over Phone Taping Case

1
1
author img

By

Published : Dec 22, 2022, 7:28 PM IST

ناگپور: مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے کا کہنا ہے کہ کہ ’’عوامی نمائندوں، صحافیوں اور عہدیداروں کے فون مختلف ناموں سے ٹیپ کیے گئے۔ یہ ہماری انفرادی آزادی پر حملہ ہے۔ جب دیویندر فڑنویس وزیر داخلہ تھے، انہوں نے بلیک میلنگ کا سسٹم شروع کیا۔‘‘ یاد رہے کہ سنہ2016- میں جب ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت تھی اس دوران عوامی نمائندوں، سرکاری افسران اور صحافیوں کے فون مبینہ طور ٹیپ کیے گئے تھے۔ اس معاملے میں آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف بھی مقدمات درج کیے گئے تھے۔ Maharashtra Congress on phone tapping episode

نانا پٹولے کے مطابق ’’مہاویکاس اگھاڑی کی حکومت کے دوران آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف ان معاملات کی ایف آئی آر درج ہوئی تھی، ان سے تفتیش ہوئی اور رشمی شکلا نے بھی اعتراف کیا کہ وہ غلط تھیں لیکن ریاست میں بی جے پی کی حکومت آتے ہی اس معاملے کو دبانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ فون ٹیپنگ کیس میں پونے پولیس نے عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کی لیکن عدالت میں کہا گیا کہ مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ جب فون ٹیپ کرنا سنگین جرم ہے تو حکومت ان مجرموں کی حمایت کیوں کر رہی ہے؟ جب فڑنویس وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے کلین چٹ دینا شروع کیا اور اب بھی وہی رواج چل رہا ہے۔‘‘ Nana Patole Demands Fadnavis to Resign

انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج ایوان میں ہم نے رول 57 کے تحت فون ٹیپنگ کیس پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔ یہاں یکطرفہ کام جاری ہے۔ ایوان کے رکن کی تحفظ کی ذمہ داری اسپیکر کی ہے لیکن ہمارے حقوق بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اسپیکر کو جانبدار نہیں ہونا چاہیے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ قواعد کے مطابق ایوان کو چلائیں لیکن انہوں نے ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دی اس لیے ہم نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔‘‘ پٹولے نے کہا کہ ’’اگر اسپیکر اس طرح کا رویہ اختیار کرتے رہے تو ہم ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر غور کریں گے۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ حکومت بھی فون ٹیپنگ کی مرتکب: کودنڈارام

پٹولے نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’بی جے پی حکومت انہیں کلین چٹ دینے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ انکوائری کمیٹی نے بھی انہیں قصوروار پایا گیا ہے۔‘‘یاد رہے کہ یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب دیویندر فڑنویس وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ بھی تھے اور اس وقت وہ وزیر داخلہ ہیں۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو استعفیٰ دے دینا چاہئے کیونکہ ’’حکومت فون ٹیپنگ کیس کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: پیگاسس فون ٹیپنگ معاملے میں کارروائی ہونی چاہئے: نتیش کمار

ناگپور: مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے کا کہنا ہے کہ کہ ’’عوامی نمائندوں، صحافیوں اور عہدیداروں کے فون مختلف ناموں سے ٹیپ کیے گئے۔ یہ ہماری انفرادی آزادی پر حملہ ہے۔ جب دیویندر فڑنویس وزیر داخلہ تھے، انہوں نے بلیک میلنگ کا سسٹم شروع کیا۔‘‘ یاد رہے کہ سنہ2016- میں جب ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت تھی اس دوران عوامی نمائندوں، سرکاری افسران اور صحافیوں کے فون مبینہ طور ٹیپ کیے گئے تھے۔ اس معاملے میں آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف بھی مقدمات درج کیے گئے تھے۔ Maharashtra Congress on phone tapping episode

نانا پٹولے کے مطابق ’’مہاویکاس اگھاڑی کی حکومت کے دوران آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف ان معاملات کی ایف آئی آر درج ہوئی تھی، ان سے تفتیش ہوئی اور رشمی شکلا نے بھی اعتراف کیا کہ وہ غلط تھیں لیکن ریاست میں بی جے پی کی حکومت آتے ہی اس معاملے کو دبانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ فون ٹیپنگ کیس میں پونے پولیس نے عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کی لیکن عدالت میں کہا گیا کہ مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ جب فون ٹیپ کرنا سنگین جرم ہے تو حکومت ان مجرموں کی حمایت کیوں کر رہی ہے؟ جب فڑنویس وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے کلین چٹ دینا شروع کیا اور اب بھی وہی رواج چل رہا ہے۔‘‘ Nana Patole Demands Fadnavis to Resign

انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج ایوان میں ہم نے رول 57 کے تحت فون ٹیپنگ کیس پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔ یہاں یکطرفہ کام جاری ہے۔ ایوان کے رکن کی تحفظ کی ذمہ داری اسپیکر کی ہے لیکن ہمارے حقوق بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اسپیکر کو جانبدار نہیں ہونا چاہیے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ قواعد کے مطابق ایوان کو چلائیں لیکن انہوں نے ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دی اس لیے ہم نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔‘‘ پٹولے نے کہا کہ ’’اگر اسپیکر اس طرح کا رویہ اختیار کرتے رہے تو ہم ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر غور کریں گے۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ حکومت بھی فون ٹیپنگ کی مرتکب: کودنڈارام

پٹولے نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’بی جے پی حکومت انہیں کلین چٹ دینے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ انکوائری کمیٹی نے بھی انہیں قصوروار پایا گیا ہے۔‘‘یاد رہے کہ یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب دیویندر فڑنویس وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ بھی تھے اور اس وقت وہ وزیر داخلہ ہیں۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو استعفیٰ دے دینا چاہئے کیونکہ ’’حکومت فون ٹیپنگ کیس کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: پیگاسس فون ٹیپنگ معاملے میں کارروائی ہونی چاہئے: نتیش کمار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.