ممبئی: وزیر اعلی ایکناتھ شندے بھی اس حکمنامہ سے لاعلم تھے جب کہ یہ حکمنامہ مائناریٹی چیف ایڈیشنل سکریٹری جئے شری مکرجی نے جاری کیا تھا۔ اس حکمنامہ پر فوری طور پر اسٹے عائد کر کے اس تقرری کی انکوائری کا حکم بھی جاری کیا ہے۔ا س سے قبل ان دونوں وقف بورڈ افسران کے خلاف حاجی عرفات شیخ نے کئی سنگین الزامات بھی عائد کئے تھے ۔انیس احمد اور پٹھان پر وقف بورڈ کی ملکیت میں خرد برد اور بدعنوانی کا الزام بھی ہے ۔ حاجی عرفات نے سابق اقلیتی وزیر نواب ملک کی گرفتاری کے بعد ای ڈی میں بھی ان بدعنوان افسران کے خلاف شکایت کی تھی۔Maharashtra CM Eknath Shinde Withdrawal Decision TO Appoint Anis Ahmed ,Faruq Pathan AS Tribunal Judge
اس بنیاد پر ای ڈی نے پونہ میں مسجد کے تین کروڑ روپے کی فرضی اکاؤنٹ تیار کرکے منتقلی پر بھی ان دونوں افسران کی انکوائری شروع کر دی ہے۔ان تمام الزامات کے باوجود جئے شری مکرجی نے انہیں ٹریبونل کورٹ کے جج کے عہد ہ پر فائز کرنے کا حکمنامہ جاری کیا تھا۔اس پر فورا وزیر اعلی نے اسٹے عائد کر دیا ہے یہ حکمنامہ وزیر اعلی ایکناتھ شندے کو گمراہ کرکے جاری کروایا گیا تھا۔
لیکن اس کی اطلاع جیسے ہی حاجی عرفات شیخ کو ہوئی وہ اندور میں دورہ پر تھے۔انہوں نے وزیر اعلی کے دفتر پر رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ وزیر اعلی دلی دورہ پر ہیں اس پر حاجی عرفات شیخ نے فورا وزیر اعلی سے فوری دلی جا کر ملاقات کرکےاس مسئلہ پر توجہ دلائی اور کہا کہ جن دو افسران کی تقرری ٹریبونل کورٹ کے جج کے طور پر کی گئی ان پر وقف بورڈ میں بدعنوانی کا معاملہ ہے اور دونوں ۔وقف کی املاک و ملکیت کےمعاملات میں کئی خرد برد میں ملوث پائے گئے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:ATS Arrested PFI Members اورنگ آباد پی ایف آئی ضلع صدر کا گرفتاریوں پر ردعمل
حاجی عرفات کی کاوشوں سے وقف بورڈ کے بدعنوانی میں ملوث ان افسران کی تقرری پر حکم امتناعی اسٹے نافذہو گیا جس سے علما کرام عمائدین شہر اور مسلمانوں میں خوشی کا ماحول ہے ان تقرری سے مسلمانوں میں بے چینی و اضطراب پائی جارہی تھی جس کا علم حاجی عرفات کو بھی تھا انہوں نے قوم کے اس مسئلہ کو حل کے لئے فورا دلی کارخ کیا اور اس فیصلہ کو واپس کروایا جو جئے شری مکرجی نے جاری کیا تھا ۔
حاجی عرفات شیخ سے جب اس بابت دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ انیس احمد اور فاروق پٹھان پرگھوٹالوں سمیت وقف کی ملکیت اور املاک میں بدعنوانی بندر بانٹ کے بھی الزامات ہیں اس کے باوجود ان دونوں کی انتہائی اہم عہدہ پر تقرری معنی خیز اور تعجب خیز تھی۔ مجھے جب اس کا علم ہوا تو میں نے فورا اپنے دورہ کو مختصر کیا۔ اوروزیر اعلی ایکناتھ شندے کو ساری تفصیلات بتانے کے لئے دلی کا رخ کیا۔ وہاں ایکناتھ شندے نے میری باتوں کو بغور سننے کے بعد فیصلہ صادر کیا کہ ان دونوں کی تقرری واپس لی جائے ساتھ ہی اس معاملہ کی انکوائری ہو۔ اس پر میں نے وزیر اعلی کوحقائق سے باخبر کیا۔