ریاست مہاراشٹر کی نمائندگی کرنے والے وزیراعلیٰ کے عہدہ میں آنے والی رکاوٹ کو دور کرنے کی کوشش کابینی وزراء نے کی ہے۔
مہاراشٹر کی کابینہ نے آج یہاں گورنر سے سفارش کی ہے کہ گورنر، وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے لیے نامزد کریں۔
فی الحال دو نشستیں خالی ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کا دونوں ایوان میں سے کسی ایک کا کارکن منتخب ہونا یا نامزد ہونا انتہائی ضروری ہے۔
نائب وزیراعلی اجیت پوار کی سربراہی میں کابینہ کی میٹنگ میں آج ایک قرار داد پیش کی گئی اور گورنر سے درخواست کی گئی ہے کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر چونکہ قانون ساز کونسل یا اسمبلی کے انتخابات ممکن نہیں ہیں لہذا گورنر وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کو اپنے خصوصی اختیار سے قانون ساز کونسل کا رکن نامزد کریں۔
کابینہ کی اس قرار داد کی میٹنگ میں موجود کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے نمائندوں نے تائید کی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے جنہوں نے 28 نومبر کو وزیراعلی کا حلف لیا تھا وہ فی الوقت ریاستی اسمبلی کے دونوں ایوان میں سے کسی بھی ایک ایوان کے رکن نہیں ہیں اور آئین کے مطابق انہیں وزیراعلی کا عہدہ سنبھالنے کے چھ ماہ کے اندر کسی بھی ایک ایوان کا رکن منتخب ہونا ضروری ہے۔
کابینہ کی میٹنگ میں موجود اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کابینہ کے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئینی بحران سے بچنے کیلئے آج کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے، نیز یہ فیصلہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی غیر موجودگی میں اور نائب وزیراعلی اجیت پوار کی صدارت میں کیا گیا۔
جیسے جیسے ملک اور ریاست میں کورونا سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ویسے ویسے ہی طبی انتظامیہ کے ساتھ محکمہ پولیس میں بھی تیزی آرہی ہے۔
ریاست کی مالی صورتحال کے پیش نظر ریاست کے تمام قانون ساز ارکان کی تنخواہیں اپریل 2020 سے اگلے سال اپریل 2021 تک تنخواہ میں 30 فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے۔