مالیگاؤں شہر میں مہاراشٹر بند کے دوران ہوئے پرتشدد واردات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ناسک رینج انسپکٹر جنرل آف پولس بی جے شیکھر پاٹل نے مالیگاؤں کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا۔
اس دوران انہوں نے پریس کانفرنس کرکے میڈیا کے نمائندوں کو حالات کی تفصیلات پیش کی۔ رضا اکیڈمی اور آل انڈیا سنی جمیعتہ العلماء کی جانب سے مالیگاؤں بند پر سنی تنظیموں کی جانب سے میمورنڈم دینے کے لیے ایک وفد شہیدوں کی یادگار کے مقام پر پہنچ کر ایڈیشنل ایس پی کھانڈوی اور پرانت آفیسر وجئے آنند شرما کو مظاہرین کی جانب سے میمورنڈم دیا۔
اس سے قبل مالیگاؤں شہر مکمل طور پر بند رکھا گیا تھا لیکن میمورنڈم دینے کے بعد کچھ نوجوانوں کسمبا روڈ اور آگرہ روڈ پر جانے کی بجائے واپس سہارا اسپتال کی طرف چلے گئے اور وہاں انہوں نے شور و غل کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور پولیس ملازمین کے منع کرنے کے باوجود مشتعل ہجوم نے پتھراؤ بازی کردی، جس کے سبب پولیس کو پہلے تو ہلکا لاٹھی چارج کرنا پڑا لیکن اس کے بعد بھی مشتعل ہجوم اپنی حرکات سے باز نہیں آئے۔
اس کے علاوہ نوجوانوں نے آگرہ روڈ پر بند میڈیکل، بس اسٹینڈ اور بس اسٹینڈ کے پاس پان دکان سمیت سہارا اسپتال پر پتھراؤ کیا اور توڑ پھوڑ کردی۔ اس معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔
وہیں، اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے کہا کہ وہ تریپورہ اور مہاراشٹر دونوں جگہ ہوئے تشدد کے واقعات کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں۔
آئی جی شیکھر پاٹل نے مزید بتایا کہ اس معاملہ میں سات پولیس ملازمین زخمی ہوگئے ہیں، جن میں تین کی حالت تشویشناک ہے، اسی طرح تین پولیس آفیسر اور دو امن کمیٹی کے رکن بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پتھراؤ کرنے والوں کی سی سی ٹی تصاویر پولس حاصل کر رہی ہیں۔ آئی جی پاٹل نے کہا کہ اس معاملہ کی جانچ کے لیے چھ ٹیم تشکیل ددے دی گئی ہے اور اب تک تین افراد کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔
واضح رہے کہ تریپورہ میں ہوئے مسلمانوں پر ہوئے حملے کے قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سنی جمعیۃ العلماء اور رضا اکیڈمی سمیت کچھ مسلم تنظیموں کی طرف بند کی کال دی گئی تھی۔ اس دوران مالیگاؤں میں تشدد برپا ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:
ممبئی: تریپورہ تشدد اور توہین رسالت کے خلاف ممبئی میں بند منایا گیا
بند کے دوران چھترپتی شیواجی مہاراج علاقہ میں تشدد کا واقعہ پیش آیا۔ واقعے سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔