ممبئی، نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے دن مہاراشٹر بحران پر اپنا فیصلہ سنا دیا۔ اپنے فیصلہ میں عدالت نے گورنر کا فیصلہ برقرار رکھا۔ گورنر نے ادھو ٹھاکرے حکومت کو جمعرات کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا تھا لیکن دوسری طرف ادھو ٹھاکرے نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ ان کے استعفیٰ کے بعد اب آج کوئی فلور ٹیسٹ نہیں ہوگا No Floor Test in Maharashtra Assembly کیوں کہ فلور ٹیسٹ کی اب کوئی ضرورت باقی نہیں رہ گئی ہے۔ اس کے بعد اب قیاس آرائیاں تیز ہے کہ سابق وزیراعلیٰ فڈنویس جمعہ کو لے حلف سکتے ہیں۔ Maharashtra Assembly Floor Test Canceled
مہاراشٹر میں سیاسی بحران اب ایک اہم موڑ پر پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھ کو مہاراشٹر کے گورنر کے اس فیصلے کو برقرار رکھا، جس میں انہوں نے ادھو حکومت کو جمعرات کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ وہ گورنر کے فیصلے کو نہیں روک رہی ہے۔ دوسری طرف ادھو ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد کوئی فلور ٹیسٹ نہیں ہوگا۔ Uddhav Thackeray Resigns After SC Refuse Floor Test
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے آج ہونے والے فلور ٹیسٹ کے خلاف شیوسینا کے چیف وہپ سنیل پربھو کی عرضی پر تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک سماعت کی۔ پھر اس نے اپنا حکم محفوظ کر لیا۔ سماعت کے دوران، پربھو نے سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں جمعرات (30 جون) کو مہا وکاس اگھاڑی (MVA) حکومت کو اکثریت ثابت کرنے کے مہاراشٹر کے گورنر کے حکم کو غیر قانونی قرار دیا۔ ایوان اور اسپیکر اسمبلی سے حمایت واپس لینے والوں کو نااہل قرار دینے کا کہا ہے۔
کیا گورنر کو فلور ٹیسٹ کا انتظار کرنا چاہئے؟
اس سوال کے جواب میں پربھو کی نمائندگی کرنے والے سینیئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی تعطیلاتی بنچ کے سامنے دلیل دی کہ گورنر وزیروں کی کونسل کی مدد اور مشورے پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنر وزراء کے مشورے پر عمل کریں یا نہ کریں لیکن وہ کسی صورت اپوزیشن کے مشورے پر عمل نہیں کر سکتے۔ سنگھوی نے کہا کہ اگر باغی قانون سازوں کو جمعرات کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جاتی ہے تو عدالت ان قانون سازوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے گی جنہیں بعد میں نااہل قرار دیا جا سکتا ہے، جو کہ جمہوری اصولوں کے خلاف ہے۔ اسپیکر سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ حمایت واپس لینے والوں کو نااہلی کے نوٹس جاری کریں۔ پھر اس وقت، کیا گورنر کو فلور ٹیسٹ کے لیے انتظار کرنا چاہیے یا وہ آزادانہ طور پر فیصلہ کر سکتے ہیں؟
بنچ نے پوچھا، 'گورنر کو کیا کرنا چاہیے؟ کیا وہ اپنی صوابدید استعمال کر سکتا ہے؟ سنیل پربھو نے مہاراشٹر کے گورنر کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے جمعرات کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کو کہا گیا ہے۔ شیو سینا کی اس درخواست میں یہ دلیل دی گئی ہے کہ باغی ایم ایل اے کے خلاف نااہلی کی کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے، اس لیے اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت منظور نہیں کی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: