مرکز اور ریاست میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی حلیف جماعتوں کی طرف سے کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو نہ صرف بدعنوان پارٹیاں قرار دیا جا رہا ہے بلکہ دفعہ 370 پر بھی انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کی تقریروں میں دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے پر عوام کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دوسری طرف کانگریس، این سی پی، ایم این ایس،ایم آئی ایم اور سماج وادی پارٹی نے بی جے پی کی انتخابی مہم پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
اور مودی حکومت کی پالیسیز کے سبب ملک کے معاشی بحران میں پھنسنے کی بات کہی ہے۔
این سی پی سربراہ شردپوار نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کے مسائل کا کوئی حل نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ رام مندر اور دفعہ 370 کے معاملے کو اٹھا رہی ہے۔
جبکہ ایم این ایس صدر راج ٹھاکرے نے بی جے پی سے سوال کیا ہے کہ دفعہ 370 کا مہاراشٹر سے کیا تعلق ہے؟
مہاراشٹر میں 21 اکتوبر کو پولنگ ہوگی اور اس کے نتائج کا اعلان 24 اکتوبر کو ہوگا جس سے تصویر واضح ہو جائے گی کہ ریاست کے عوام نے کس بات پر اپنے امیدواروں کا انتخاب کیا ہے اور ریاست کی باگ ڈور کس کے ہاتھ میں سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔