اورنگ آباد: مہاراشٹر میں لوک سبھا اور ودھان سبھا انتخابات کے لیے بمشکل ڈیڑھ سال باقی رہ گئے ہیں۔ اس لیے ریاست کی تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ مہا وکاس اگھاڑی نے پہلے ہی انتخابات کے لیے ماحول بنانا شروع کر دیا ہے۔ گذشتہ کئی سال قبل بالا صاحب ٹھا کرے کا ایک اجلاس اورنگ آباد کے تاریخی مراٹھواڑہ سنسکروتک منڈل کے اسی میدان میں ہوا تھا جس میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔ اسی طرز پر مہا وکاس اگھاڑی نے بھی اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا اور دیر شام میدان میں اشوک چوہان اور اجیت پوار کی تقریر کے بعد ادھو ٹھاکرے نے ایک زبردست تقریر کی۔
ادھو ٹھا کرے نے شندے حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا نام، نشان تک چرا لیا گیا اور اب آپ میرے باپ کی تصویر بھی چورا رہے ہیں۔ تم لوگ مودی کو لاؤ میں اپنے والد بالا ٹھاکرے کے نام کو لاتا ہوں۔ تم مجھ سے لوگوں کی ہمدردی نہیں چھین سکتے۔ دنیا کے سب سے طاقتور ہندو لیڈر کے وزیر اعظم بننے کے بعد ہندوؤں کو رونا پڑ رہا ہے۔ اس لیڈر کی ایسی طاقت کا کیا فائدہ، ادھو ٹھاکرے نے اس طرح کا سوال بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Aurangabad Violence اورنگ آباد شہر کے کیراڈ پورہ علاقے میں ہوئے تشدد معاملے میں 28 افراد گرفتار
ادھو ٹھاکرے نے اس موقعے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ہم نے ہندو توا چھوڑ دیا کیونکہ ہم نے کانگریس کے ساتھ اتحاد کر لیا، جب آپ محبوبہ مفتی کے ساتھ کشمیر میں اتحاد کر کے اقتدار میں آئے تو تب آپ نے کیا چھوڑا؟ ادھوٹھا کرے نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ فلاں محب وطن ہے اور فلاں غدار ہے، یہ سرٹیفکیٹ دینے کا حق آپ کو کس نے دیا؟ آج بہت سے نوجوانوں کے پاس ڈگریاں ہیں لیکن نوکریاں نہیں ہیں۔ بہت سے ایسے فارغ التحصیل ہیں جو اپنی ڈگریاں دکھا کر نوکری حاصل نہیں کر سکتے۔ ادھو ٹھا کرے نے پوچھا کہ مودی کس کالج کے طالب علم ہیں، اس کالج کو کیوں فخر نہیں ہے کہ ان کے کالج کا ایک طالب علم وزیر اعظم بن گیا۔