ETV Bharat / state

Death in Nanded Govt Hospital ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں 24 گھنٹوں میں 12 نومولود سمیت 24 مریض دم توڑ گئے

مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع کے ڈاکٹر شنکر راؤ چوان سرکاری اسپتال میں دوائیوں کی کمی سے 12 نوزائیدہ بچوں کی موت کی خبر سامنے آئی ہے۔ ادویات کی قلت کے باعث ریاست بھر کے سرکاری اسپتالوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ادویات کی بروقت فراہمی نہ ہونے سے مریض جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ یہاں کے اسپتال میں 24 گھنٹوں کے دوران 24 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔

مریض دم توڑ گئے
مریض دم توڑ گئے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 2, 2023, 10:47 PM IST

ناندیڑ: مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع میں واقع ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں بارہ نوزائیدہ بچوں کی موت کا چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا، اس واقعے نے صحت کے نظام پر ایک بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے۔ اس معاملے میں سرکاری اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کیس کا دفاع کرنے کی کوشش کی کہ مرنے والوں میں ضلع سے باہر کے مریض بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ نے ناندیڑ کے سرکاری اسپتال انتظامیہ میں ہلچل مچا دی ہے۔

واقعہ کے سامنے آنے کے بعد اب اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر شنکر راؤ چوان سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر آدتیہ ایس آر وکوڑے نے اس واقعہ کی جانکاری دی۔ لواحقین نے یہ بھی بتایا کہ ہسپتال میں ادویات کی قلت کے باعث ادویات کا بوجھ مریضوں پر پڑ رہا ہے۔ ناندیڑ علاقے کے 70 سے 80 کلومیٹر کے علاقے میں اتنا بڑا اسپتال نہیں ہے۔ اسی لیے ہمارے ہسپتال میں مریض داخل ہوتے ہیں۔

معلومات کے مطابق یہاں 12 نوزائیدہ بچوں کی موت ہوئی ہے۔ ملازمین کے تبادلوں کی وجہ سے یہاں سٹاف کی کمی ہے۔ لیکن یہاں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے مریضوں کی دیکھ بھال پر زیادہ اثر نہیں پڑا ہے۔ ادھر سرکاری اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ایس آر وکوڑے کا کہنا ہے کہ ادویات کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ہسپتال میں سٹاف، ڈاکٹرز اور نرسز کی کمی ہے۔ اسی طرح دیگر اضلاع اور ریاست تلنگانہ سے بھی کئی مریض اسپتال آتے ہیں۔ اس سے عملے کی خدمات پر دباؤ بڑھتا ہے اور مریضوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔

اس ہسپتال میں مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ادویات کی کمی اور ڈاکٹروں کی ناکافی عملہ کی وجہ سے مریضوں کی دیکھ بھال متاثر ہورہی ہے۔

ناندیڑ: مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع میں واقع ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں بارہ نوزائیدہ بچوں کی موت کا چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا، اس واقعے نے صحت کے نظام پر ایک بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے۔ اس معاملے میں سرکاری اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کیس کا دفاع کرنے کی کوشش کی کہ مرنے والوں میں ضلع سے باہر کے مریض بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ نے ناندیڑ کے سرکاری اسپتال انتظامیہ میں ہلچل مچا دی ہے۔

واقعہ کے سامنے آنے کے بعد اب اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر شنکر راؤ چوان سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر آدتیہ ایس آر وکوڑے نے اس واقعہ کی جانکاری دی۔ لواحقین نے یہ بھی بتایا کہ ہسپتال میں ادویات کی قلت کے باعث ادویات کا بوجھ مریضوں پر پڑ رہا ہے۔ ناندیڑ علاقے کے 70 سے 80 کلومیٹر کے علاقے میں اتنا بڑا اسپتال نہیں ہے۔ اسی لیے ہمارے ہسپتال میں مریض داخل ہوتے ہیں۔

معلومات کے مطابق یہاں 12 نوزائیدہ بچوں کی موت ہوئی ہے۔ ملازمین کے تبادلوں کی وجہ سے یہاں سٹاف کی کمی ہے۔ لیکن یہاں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے مریضوں کی دیکھ بھال پر زیادہ اثر نہیں پڑا ہے۔ ادھر سرکاری اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ایس آر وکوڑے کا کہنا ہے کہ ادویات کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ہسپتال میں سٹاف، ڈاکٹرز اور نرسز کی کمی ہے۔ اسی طرح دیگر اضلاع اور ریاست تلنگانہ سے بھی کئی مریض اسپتال آتے ہیں۔ اس سے عملے کی خدمات پر دباؤ بڑھتا ہے اور مریضوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔

اس ہسپتال میں مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ادویات کی کمی اور ڈاکٹروں کی ناکافی عملہ کی وجہ سے مریضوں کی دیکھ بھال متاثر ہورہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.