وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے صوبہ کی عوام سے گزارش کی ہے کہ کورونا انفیکشن کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔شہر ی علاقے سے دیہی علاقوں میں کورونا انفکشن کو روکنے کی اشد ضرورت ہے ۔
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ان لاک کے بعد دوبارہ لاک ڈاؤن پر بات چیت کے لیے ریاست کے تمام ضلع کلکٹر اور کمشنروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک میٹنگ کی ۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے زیراعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ لاک ڈاؤن دوبارہ نافذ کرکے اس بیماری کے خاتمے کے لیے پر یقین ہیں تو نیک نیتی سے فیصلہ کریں۔ کسی پر ظلم نہ کرو۔ انتظامیہ میں شامل تمام ایجنسیاں مضبوطی سے مل کر کام کریں۔ حکومت کی تجاویز وقتا فوقتا آتی ہیں۔ تجاویز اپنے طریقے سے نافذ کرنے کی کو شش نہ کریں ۔ حکومت نے اینٹی جینز کو ہدایات دیتے ہوئے لیبارٹریوں کی تعداد بڑھا کر 130کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی تہواروں کی آمد ہے اس لیے معاشرتی اور سیاسی تقریبات پر پابندی برقرار رہے گی ۔
وزیر اعلی نے کہا کہ تہوار مناتے ہوئے تفریحی علاقوں میں بھیڑ نہیں ہونا چاہیے۔ کچھ دن پہلے ہی، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے دھاراوی ماڈل کی تعریف کی گئی تھی۔ ممبئی نے انتہائی شفاف انداز میں کام کیا ہے۔ کوئی معلومات پوشیدہ نہیں ہے۔ ہم نے عوام سے بحران کی شدت اور ریاستی حکومت نے اس سے کیسے نپٹا ہے ، کے بارے میں بھی کھل کر بات کی ہے۔ آپ ریاست میں کہیں بھی دھاراوی جیسے نتائج دیکھ سکتے ہیں۔
وزیر صحت راجیش ٹوپے اور میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر امت دیشمکھ نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔ تمام سہولیات ہر ضلع کے ادارتی قرنطینہ کے مراکز میں تمام سہولیات ہونی چاہیے ۔کلکٹر افسران کو اسپتالوں میں بطور آڈیٹر مقرر کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اخراجات زیادہ نہ ہوں ۔اسپتالوں میں مریضوں کے لواحقین کو پریشان نہ کیا جائے ، سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ڈاکٹرس انہیں مریضوں کے بارے میں تمام ضروری اور مناسب معلومات دیں۔ ٹرسٹ کے تمام اسپتالوں میں 10 فیصد مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنا لازمی ہے جس کی نگرانی کی جانی چاہیے۔
محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری پردیپ ویاس نے کہا کہ 80 فیصد بیڈ محفوظ ہیں اور اس کا استعمال صحیح طریقے سے ہونا چاہیے۔ مہاتما پھلے جن آروگیہ یوجنا کو نافذ کیا جائے۔ مریض کی بڑھتی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے ، تھانہ ، پالگھر ، رائےگڑھ ، ناسک ، جلگاؤں جیسے شہروں میں آکسیجن بستر کا انتظام کریں۔ریاست میں اس وقت 5000 سے زیادہ وینٹیلیٹر ہیں۔ مگر صرف 540 مریض وینٹیلیٹر پر ہیں۔
ہر ضلع میں اور ہر محکمہ میں نوڈل ٹیسٹنگ افسران کا تقرر کریں گے۔ ان کی تربیت کی جائے گی۔ ریاست میں اورنگ آباد ، ممبئی ، تھانہ ، پالگھر ، رائے گڑھ میں سب سے زیادہ مثبت مریض ہیں۔
میڈیکل ایجوکیشن کے پرنسپل سکریٹری ، ڈاکٹر سنجے مکھرجی نے کہا کہ اس لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کریں ، اینٹیجن ٹیسٹنگ میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ10 اضلاع میں آر ٹی پی سی آر کی لیبارٹریز نہیں ہیں۔ انہیں فوری طور پر تعمیراتی کام مکمل کرنا چاہیے۔ ہم پلازما ڈونر کو 2 ہزار روپے دے رہے ہیں۔ یہ معلومات ریاست کے تمام شہریوں تک بھی پہنچنی چاہیے۔
ممبئی کے میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل نے ممبئی میں کیے جارہے اقدامات کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایم آر خطے کے شہروں میں یونیفائیڈ کمانڈ سینٹرز قائم کیے جائیں تاکہ ایک ہی جگہ پر مختلف سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔
بستروں کی منصوبہ بندی کمپیوٹرائزڈ کی جائے ، بستروں کو نان کووڈ مریضوں کو فراہم نہیں کیا جانا چاہیے تاکہ ضرورت مند مریضوں کو بستر دستیاب ہوں ، ٹیسٹ رپورٹ 24 گھنٹوں کے اندر موصول ہوجائے ، ایمبولینس کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے گاڑیاں حاصل کرتے ہوئے ان گاڑیوں میں عارضی ترمیم کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ ممبئی جیسے دیگر شہروں کے اسپتالوں میں بھی ، اسپتالوں کی نگرانی کے لیے تحصیلداروں اور نائب تحصیلداروں کو مقرر کیا جائے تاکہ مریضوں کو اسپتالوں میں داخلہ ، اخراجات اور خارج ہونے پر نگرانی کی جاسکے۔ مشن سیف ہیومن لائف کا آغاز ممبئی میں ہوچکا ہے ، نتائج سامنے آرہے ہیں۔ تمام کلکٹروں کو بھی ایسا ہی اقدام کرنا چاہیے۔
وزیر اعلی کے مشیر برائے اعلی وزیر اجوئے مہتا نے کہا کہ یہ شہر سے دیہی علاقوں میں منتقل ہوچکا ہے۔ گڈچیرولی جیسے ضلع میں ، 10 دن میں مریضوں کی تعداد دوگنی ہو رہی ہے۔ دیہی علاقوں میں اس بیماری کو پھیلنے نہ دیں۔ گاؤں کی نگراں کمیٹیوں کو فعال کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آکسیجن ، ایمبولینس خدمات بروقت مہیا کی گئیں تو اموات کی شرح کم ہوجائے گی۔اس میٹنگ میں چیف سکریٹری سنجے کمار ، وزیر اعلی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ایشیش کمار سنگھ اور وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری وکاس کھرگےبھی موجود تھے۔