ETV Bharat / state

Malegaon Bomb Blast Case: لوک سبھا کمیٹی پروہت کے دلائل کی سماعت کرنے کی مجاز نہیں: ایڈوکیٹ شاہد

مالیگاؤں بم دھماکہ متاثرین نے ’’کمیٹی آن پٹیشن‘‘ کی جانب سے سماعت ملتوی یا پٹیشن واپس کرنے کی گزارش کی ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 20, 2023, 8:14 PM IST

a
a

مالیگاؤں (مہاراشٹرا) : لوک سبھا کی جانب سے بنائی گئی ’’کمیٹی آن پٹیشن‘‘ کی جانب سے کرنل پروہت کی گرفتاری کو لیکر داخل کیے گئے اعتراض پر 25/ اکتوبر کو ہونے والی سماعت پر مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ متاثرین نے ایڈوکیٹ شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) کے توسط سے اعتراض داخل کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ ’’کمیٹی آن پٹیشن کو کرنل پروہت کی حمایت میں داخل کردہ پٹیشن پر سماعت کرنے کا قانونی اختیار ہی نہیں ہے اس کے باوجود کمیٹی نے 25/ اگست کو ملزم کرنل پروہت کو اپنی بات رکھنے کے لئے طلب کیا ہے۔‘‘

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے اپنے اعتراض میں تحریر کیا ہے کہ کمیٹی آن پٹیشن کی شق(i) 8/ میں درج ہے کہ کمیٹی ایسے کسی بھی معاملے پر سماعت نہیں کرسکتی جو عدلیہ کے دائرہ اختیار میں آتا ہو اس کے باوجود شری سنیل وی ابھیانکر نامی شخص کی جانب سے داخل کردہ پٹیشن کو کمیٹی نے نہ صرف سماعت کے لیے قبول کر لیا بلکہ کرنل پروہت اور منسٹری آف ڈیفنس کو بھی اپنے دلائل پیش کرنے کے لئے طلب کر لیا جسکی وجہ سے بم دھماکہ متاثرین اور انصاف پسند طبقہ میں بے حد چینی پھیلی ہوئی ہے۔

شاہد ندیم نے اپنے خط میں مزید تحریر کیا کہ کمیٹی آن پٹیشن کی 25/ اکتوبر کی سماعت کی خبریں نیشنل میڈیا میں آنے کے بعد سے ہی بم دھماکہ متاثرین پریشان ہیں کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے منہ کی کھانے کے بعد کرنل پروہت نے لوک سبھا سے رجوع کیا ہے اور وہ وہاں اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتا ہے جبکہ کرنل پروہت کا مقدمہ خصوصی عدالت میں آخری مرحلہ میں داخل ہوچکا ہے۔ ملزمین کے بیانات بھی درج کیے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ انہوں نے کمیٹی آن پٹیشن کے چیئرمین ہریش دیودی (ممبر آف پارلیمنٹ) کو ایک خط روانہ کرکے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ 25/ اکتوبرکو ہونے والی سماعت ملتوی کریں یا پٹیشن کو واپس کر دیا جائے کیونکہ کمیٹی کو یہ اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ کسی بھی زیر سماعت مقدمہ کے تعلق سے سماعت کرے۔

مزید پڑھیں:مالیگاؤں بم دھماکوں کی 15 ویں برسی، اہل خانہ انصاف کے منتظر

ایڈوکیٹ شاہد ندیم کے مطابق کمیٹی کو مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے میں کرنل پروہت کے کردار کے تعلق سے تفصیل سے آگاہ کیا گیا نیزکمیٹی کو بمبئی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی نقول بھی ارسال کی گئی جس کے مطابق کرنل پروہت کی گرفتاری قانونی ہے۔ کرنل پروہت کو گرفتار کرنے سے قبل خصوصی اجازت نامہ سی آر پی سی کی دفعہ 197/ کے تحت حاصل کرنا ضروری نہیں تھا۔ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ کمیٹی سے درخواست کی گئی کہ وہ سماعت کرنے سے قبل چارچ شیٹ، گواہان کے بیانات، بمبئی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلوں کا مطالعہ کرنے کے بعد ہی شری سنیل وی ابھیانکر کی پٹیشن پر سماعت کرے اور پھر کرنل پروہت کے دلائل کی سماعت کرے حالانکہ اس معاملے میں کمیٹی کو سماعت کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ 25/ اکتوبر کی سماعت سے نچلی عدالت پر اثر پڑھ سکتا ہے اور یہ عدلیہ کے کام کاج میں دخل دینے کے مترادف ہوگا لہذا سماعت ملتوی کی جائے یا پٹیشن کو واپس کیا جائے۔

واضح رہے کہ پونے سے تعلق رکھنے والے سنیل وی ابھیانکر نامی شخص نے لوک سبھا کی ایک کمیٹی، ’’کمیٹی آن پٹیشن‘‘ میں ایک عرضداشت داخل کرکے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس اور این آئی اے نے ملز م کرنل پروہت کو مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے، گرفتاری کے وقت ملزم کرنل پروہت آرمی کی ڈیوٹی پر تھا لہذا اسے گرفتار کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامہ یعنی کہ سینکشن حاصل کرنا ضروری تھا لیکن اجازت نامہ حاصل کیئے بغیر ہی ملزم کو گرفتارکیا گیا ہے۔ لہذا کمیٹی اس کی پٹیشن پر سماعت کرکے اس اہم معاملے کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے۔

مالیگاؤں (مہاراشٹرا) : لوک سبھا کی جانب سے بنائی گئی ’’کمیٹی آن پٹیشن‘‘ کی جانب سے کرنل پروہت کی گرفتاری کو لیکر داخل کیے گئے اعتراض پر 25/ اکتوبر کو ہونے والی سماعت پر مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ متاثرین نے ایڈوکیٹ شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) کے توسط سے اعتراض داخل کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ ’’کمیٹی آن پٹیشن کو کرنل پروہت کی حمایت میں داخل کردہ پٹیشن پر سماعت کرنے کا قانونی اختیار ہی نہیں ہے اس کے باوجود کمیٹی نے 25/ اگست کو ملزم کرنل پروہت کو اپنی بات رکھنے کے لئے طلب کیا ہے۔‘‘

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے اپنے اعتراض میں تحریر کیا ہے کہ کمیٹی آن پٹیشن کی شق(i) 8/ میں درج ہے کہ کمیٹی ایسے کسی بھی معاملے پر سماعت نہیں کرسکتی جو عدلیہ کے دائرہ اختیار میں آتا ہو اس کے باوجود شری سنیل وی ابھیانکر نامی شخص کی جانب سے داخل کردہ پٹیشن کو کمیٹی نے نہ صرف سماعت کے لیے قبول کر لیا بلکہ کرنل پروہت اور منسٹری آف ڈیفنس کو بھی اپنے دلائل پیش کرنے کے لئے طلب کر لیا جسکی وجہ سے بم دھماکہ متاثرین اور انصاف پسند طبقہ میں بے حد چینی پھیلی ہوئی ہے۔

شاہد ندیم نے اپنے خط میں مزید تحریر کیا کہ کمیٹی آن پٹیشن کی 25/ اکتوبر کی سماعت کی خبریں نیشنل میڈیا میں آنے کے بعد سے ہی بم دھماکہ متاثرین پریشان ہیں کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے منہ کی کھانے کے بعد کرنل پروہت نے لوک سبھا سے رجوع کیا ہے اور وہ وہاں اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتا ہے جبکہ کرنل پروہت کا مقدمہ خصوصی عدالت میں آخری مرحلہ میں داخل ہوچکا ہے۔ ملزمین کے بیانات بھی درج کیے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ انہوں نے کمیٹی آن پٹیشن کے چیئرمین ہریش دیودی (ممبر آف پارلیمنٹ) کو ایک خط روانہ کرکے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ 25/ اکتوبرکو ہونے والی سماعت ملتوی کریں یا پٹیشن کو واپس کر دیا جائے کیونکہ کمیٹی کو یہ اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ کسی بھی زیر سماعت مقدمہ کے تعلق سے سماعت کرے۔

مزید پڑھیں:مالیگاؤں بم دھماکوں کی 15 ویں برسی، اہل خانہ انصاف کے منتظر

ایڈوکیٹ شاہد ندیم کے مطابق کمیٹی کو مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے میں کرنل پروہت کے کردار کے تعلق سے تفصیل سے آگاہ کیا گیا نیزکمیٹی کو بمبئی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی نقول بھی ارسال کی گئی جس کے مطابق کرنل پروہت کی گرفتاری قانونی ہے۔ کرنل پروہت کو گرفتار کرنے سے قبل خصوصی اجازت نامہ سی آر پی سی کی دفعہ 197/ کے تحت حاصل کرنا ضروری نہیں تھا۔ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ کمیٹی سے درخواست کی گئی کہ وہ سماعت کرنے سے قبل چارچ شیٹ، گواہان کے بیانات، بمبئی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلوں کا مطالعہ کرنے کے بعد ہی شری سنیل وی ابھیانکر کی پٹیشن پر سماعت کرے اور پھر کرنل پروہت کے دلائل کی سماعت کرے حالانکہ اس معاملے میں کمیٹی کو سماعت کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ 25/ اکتوبر کی سماعت سے نچلی عدالت پر اثر پڑھ سکتا ہے اور یہ عدلیہ کے کام کاج میں دخل دینے کے مترادف ہوگا لہذا سماعت ملتوی کی جائے یا پٹیشن کو واپس کیا جائے۔

واضح رہے کہ پونے سے تعلق رکھنے والے سنیل وی ابھیانکر نامی شخص نے لوک سبھا کی ایک کمیٹی، ’’کمیٹی آن پٹیشن‘‘ میں ایک عرضداشت داخل کرکے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس اور این آئی اے نے ملز م کرنل پروہت کو مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے، گرفتاری کے وقت ملزم کرنل پروہت آرمی کی ڈیوٹی پر تھا لہذا اسے گرفتار کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامہ یعنی کہ سینکشن حاصل کرنا ضروری تھا لیکن اجازت نامہ حاصل کیئے بغیر ہی ملزم کو گرفتارکیا گیا ہے۔ لہذا کمیٹی اس کی پٹیشن پر سماعت کرکے اس اہم معاملے کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.