ETV Bharat / state

ممبئی: 'لاپرواہی' کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں مزید سختی کا فیصلہ

ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں واقع ایشیاء کی سب سے بڑی کچی آبادی دھاراوی میں پولیس اور بی ایم سی کے محکمہ صحت کے حکام نے لاک ڈاؤن سخت کر دیا ہے۔ عہدیداروں نے اس کی اطلاع دی ہے، کیونکہ اس پسماندہ علاقے میں جو شہر کے وسط میں واقع ہے، سخت لاپرواہی برتی جا رہی تھی۔

lockdown on citizens negligence in mumbai maharashtra
ممبئی: شہریوں کی 'لاپروائی' کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں مزید سختی کا فیصلہ
author img

By

Published : Apr 9, 2020, 9:54 PM IST

بتایا جاتا ہے کہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دھاراوی کے کم از کم 10 علاقوں کو ڈھائی مربع کلومیٹر کے علاقے میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل و حمل بند ہے۔ تمام دکانیں اور دفاتر، پھل، سبزی منڈی یا سبزی فروشوں، ہاکرس وغیرہ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ صرف فارمیسیوں کو چھوڑ کر باقی سب ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔

مذکورہ علاقے میں مکینوں کی مٹر گشتی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کو کم کرنے کے لیے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے جلد ہی گھر کی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے ایک اسکیم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہاراشٹر کی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ اور دھاراوی حلقہ کی رکن اسمبلی نے وزیر صحت راجیش ٹوپے کے ہمراہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنے انتخابی حلقے کے اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز کا دورہ کیا۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے درخواست کی ہے کہ وہ پولیس کو ہدایت کریں کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اس علاقے میں لاک ڈاؤن کو سختی سے نافذ کریں۔ ہم نے حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ یہاں کے ہسپتالوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وینٹی لیٹرز مہیا کرائیں۔ قرنطینہ میں مریضوں کے لیے ٹیسٹ رپورٹس کو تیز کریں۔ کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ روزانہ یہاں آتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ دھاراوی دنیا کی سب سے زیادہ گنجان علاقہ ہے۔ یہاں 200000 سے زیادہ خاندان رہائش پزیر اور مختلف قسم کے کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 20000 سے زیادہ بڑے اور چھوٹے کاروبار یہاں واقع ہیں جن سے سالانہ تخمینہ تقریباً 7000 کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

کوویڈ 19 وبائی بیماری کے تناظر میں دھاراوی جیسی گنجان آبادی میں وباء کی روک تھام انتہائی ضروری ہے۔ دھاراوی میں اب تک دو اموات اور کم از کم 13 مثبت مریض ریکارڈ ہوئے ہیں، جس نے شہری اور ریاستی صحت کے حکام میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جس کے دوران میں کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

واضح خطرات کے باوجود دھاراوی میں زیادہ تر لوگ اپنے گردونواح کے پوشیدہ خطرات سے غافل نظر آتے ہیں اور تمام معاشرتی فاصلاتی اصولوں کی پروا نہیں کر رہے ہیں اور لاپروائی کے انداز میں ادھر ادھر تفریح کرتے نظر آتے ہیں۔ وباء کے سلسلے میں حکومت، انتظامیہ اور پولیس کی ہدایات کو انہوں نے بالائے طاق رکھ دیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دھاراوی کے کم از کم 10 علاقوں کو ڈھائی مربع کلومیٹر کے علاقے میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل و حمل بند ہے۔ تمام دکانیں اور دفاتر، پھل، سبزی منڈی یا سبزی فروشوں، ہاکرس وغیرہ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ صرف فارمیسیوں کو چھوڑ کر باقی سب ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔

مذکورہ علاقے میں مکینوں کی مٹر گشتی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کو کم کرنے کے لیے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے جلد ہی گھر کی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے ایک اسکیم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہاراشٹر کی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ اور دھاراوی حلقہ کی رکن اسمبلی نے وزیر صحت راجیش ٹوپے کے ہمراہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنے انتخابی حلقے کے اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز کا دورہ کیا۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے درخواست کی ہے کہ وہ پولیس کو ہدایت کریں کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اس علاقے میں لاک ڈاؤن کو سختی سے نافذ کریں۔ ہم نے حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ یہاں کے ہسپتالوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وینٹی لیٹرز مہیا کرائیں۔ قرنطینہ میں مریضوں کے لیے ٹیسٹ رپورٹس کو تیز کریں۔ کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ روزانہ یہاں آتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ دھاراوی دنیا کی سب سے زیادہ گنجان علاقہ ہے۔ یہاں 200000 سے زیادہ خاندان رہائش پزیر اور مختلف قسم کے کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 20000 سے زیادہ بڑے اور چھوٹے کاروبار یہاں واقع ہیں جن سے سالانہ تخمینہ تقریباً 7000 کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

کوویڈ 19 وبائی بیماری کے تناظر میں دھاراوی جیسی گنجان آبادی میں وباء کی روک تھام انتہائی ضروری ہے۔ دھاراوی میں اب تک دو اموات اور کم از کم 13 مثبت مریض ریکارڈ ہوئے ہیں، جس نے شہری اور ریاستی صحت کے حکام میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جس کے دوران میں کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

واضح خطرات کے باوجود دھاراوی میں زیادہ تر لوگ اپنے گردونواح کے پوشیدہ خطرات سے غافل نظر آتے ہیں اور تمام معاشرتی فاصلاتی اصولوں کی پروا نہیں کر رہے ہیں اور لاپروائی کے انداز میں ادھر ادھر تفریح کرتے نظر آتے ہیں۔ وباء کے سلسلے میں حکومت، انتظامیہ اور پولیس کی ہدایات کو انہوں نے بالائے طاق رکھ دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.