ETV Bharat / state

دھمنا ڈیم کی دیواروں میں لیکیج، مقامی لوگوں میں خوف - دھمنا ڈیم کی دیواروں میں لیکیج، مقامی لوگوں میں خوف

ریاست مہاراشٹرکے ضلع جالنہ میں واقع دھمنا ڈیم میں موسلادھار بارش کی وجہ سے 80 فیصد سے زائد پانی بھرگیا ہے۔ جس کی وجہ سے حفاظتی دیواروں سے پانی لیکیج ہورہا ہے۔

دھمنا ڈیم کی دیواروں میں لیکیج، مقامی لوگوں میں خوف
author img

By

Published : Jul 8, 2019, 11:18 PM IST

مہاراشٹر کے کچھ اضلاع میں موسلادھار بارش سے لوگوں میں خوشی پائی جارہی ہے وہیں دوسری جانب لوگوں کی جانوں کا خطرہ لاحق ہے۔

جالنہ کے سیلود گاؤں میں واقع دھمنا ڈیم کی حفاظتی دیواروں میں لیکیج کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ لیکن انتظامیہ سرد مہری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق دھمنا ڈیم 1972 میں بنا تھا تب سے لے کر اب تک انتظامیہ نے اس ڈیم کی مرمت نہیں کرائی جس کی وجہ سے اس ڈیم میں لیکیجز ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رتناگری میں جس طرح حادثہ ہوا یہاں نہ ہو جائے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایریگیشن محکمے کے افسر نے بتایا کہ دھمنا ڈیم تقریباً بھر چکا ہے جس کی وجہ سے باندھ کی حفاظتی دیوار میں سے پانی لیکیج ہورہا ہے لیکن ڈیم کی مرمت کرکے کچھ حد تک لیکیج کو بند کیا گیا ہے۔

دھمنا ڈیم کی دیواروں میں لیکیج، مقامی لوگوں میں خوف

انہوں نے بتایا کہ بارش کا موسم جانے کے بعد وہ اس ڈیم کی مرمت کرائیں گے فی الحال ڈیم سے کوئی خطرہ نہیں ہیں ۔

مراٹھواڑہ کے ڈویژنل کمشنر کیندرےکر نے بھی دھمنا ڈیم کا جائزہ لیا اور گاؤں والوں کو یقین دلایا کہ ڈیم کی دیوار میں لیکیج ہونے کے بعد بھی وہ محفوظ ہیں لیکن اگر ڈیم کو کچھ ہوتا ہے تو انتظامیہ نے این ڈی آر ایف ڈسٹرکٹ میجر ریلیف کی تیاری کر رکھی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بھوکر ھدن کے رکن اسمبلی سنتوش دانوے نے بتایا کہ یہ ڈیم 1972 میں بناتھا گزشتہ کچھ سالوں سے مراٹھواڑہ میں خشک سالی ہونے کی وجہ سے ڈیم مکمل طور پر خشک ہو گیا تھا لیکن کچھ دنوں سے موسلادھار بارش کی وجہ سے یہ ڈیم 80 بھر گیا ہے جس کے بعد لیکیج کا معاملہ سامنے آیا۔

رکن اسمبلی نے یقین دہانی کرائی کہ گاؤں والوں کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انتظامیہ ہر وقت گاؤں والوں کے ساتھ موجود ہے۔

مہاراشٹر کے کچھ اضلاع میں موسلادھار بارش سے لوگوں میں خوشی پائی جارہی ہے وہیں دوسری جانب لوگوں کی جانوں کا خطرہ لاحق ہے۔

جالنہ کے سیلود گاؤں میں واقع دھمنا ڈیم کی حفاظتی دیواروں میں لیکیج کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ لیکن انتظامیہ سرد مہری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق دھمنا ڈیم 1972 میں بنا تھا تب سے لے کر اب تک انتظامیہ نے اس ڈیم کی مرمت نہیں کرائی جس کی وجہ سے اس ڈیم میں لیکیجز ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رتناگری میں جس طرح حادثہ ہوا یہاں نہ ہو جائے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایریگیشن محکمے کے افسر نے بتایا کہ دھمنا ڈیم تقریباً بھر چکا ہے جس کی وجہ سے باندھ کی حفاظتی دیوار میں سے پانی لیکیج ہورہا ہے لیکن ڈیم کی مرمت کرکے کچھ حد تک لیکیج کو بند کیا گیا ہے۔

دھمنا ڈیم کی دیواروں میں لیکیج، مقامی لوگوں میں خوف

انہوں نے بتایا کہ بارش کا موسم جانے کے بعد وہ اس ڈیم کی مرمت کرائیں گے فی الحال ڈیم سے کوئی خطرہ نہیں ہیں ۔

مراٹھواڑہ کے ڈویژنل کمشنر کیندرےکر نے بھی دھمنا ڈیم کا جائزہ لیا اور گاؤں والوں کو یقین دلایا کہ ڈیم کی دیوار میں لیکیج ہونے کے بعد بھی وہ محفوظ ہیں لیکن اگر ڈیم کو کچھ ہوتا ہے تو انتظامیہ نے این ڈی آر ایف ڈسٹرکٹ میجر ریلیف کی تیاری کر رکھی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بھوکر ھدن کے رکن اسمبلی سنتوش دانوے نے بتایا کہ یہ ڈیم 1972 میں بناتھا گزشتہ کچھ سالوں سے مراٹھواڑہ میں خشک سالی ہونے کی وجہ سے ڈیم مکمل طور پر خشک ہو گیا تھا لیکن کچھ دنوں سے موسلادھار بارش کی وجہ سے یہ ڈیم 80 بھر گیا ہے جس کے بعد لیکیج کا معاملہ سامنے آیا۔

رکن اسمبلی نے یقین دہانی کرائی کہ گاؤں والوں کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انتظامیہ ہر وقت گاؤں والوں کے ساتھ موجود ہے۔

Intro:-ریاست مہاراشٹر جالنہ ضلع میں بھی رتناگری جیسا ڈیم حادثہ ہو سکتا ہے گاؤں والوں کا کہنا.


-سوکھے کی مار جھیل رہے مراٹھواڑہ کے جالنہ ضلع میں موسلادھار بارش کے بعد دھمنا ڈیم میں 80 فیصد سے زیادہ پانی بھر چکا ہے جس کی وجہ سے حفاظتی دیواروں میں سے پانی لیکیج ہو رہا ہے.

-ڈیم کے قر یب رہنے والے گاؤں کے لوگوں میں خوف کا ماحول دکھائی دے رہا ہے.

اینکر.
ریاست مہاراشٹر میں ان دنوں کچھ اضلاع میں مو سلا دھار بارش نے راحت کے ساتھ لوگوں کی جان خطرے میں بھی ڈال دی ہے رتناگری کے واقع بعد متاثرین کے آنکھوں کے آنسو سوکھے نہیں کئی برسوں سے سوکھے کی مار جھیل رہے مراٹھواڑہ کے جالنہ میں موسلادھار بارش کے بعد ضلع کےسیلود گاؤں میں واقع دھمنا ڈیم لبالب ہونے سے ڈیم کی حفاظتی دیواروں میں سے پانی لیکیج ہوتا ہوا نظر آرہا ہے ایسے میں ڈیم کے قریب رہنے والے گاؤں والوں میں خوف کا ماحول دکھائی دے رہا ہے لیکن انتظامیہ یہ لیپاپوتی کرنے میں مصروف نظر آرہے ہے.




Body:رتنا گیری کے ڈیم میں جس طرح درارے آئی تھی اور ڈیم کا پانی حفاظتی دیوار سے لیکیج ہو رہا تھا اور ڈیم ٹوٹ گیا ویسے ہی معاملہ جالنہ سے 80 کلومیٹر دوری پر واقع سیلود گاؤں کے دھمنا ڈیم میں دکھائی دے رہا ہے ڈیم میں درارے ہونے کی وجہ سے ڈیم کا پانی لیکیج ہو رہا ہے گاؤں والوں کو ڈر ہیکہ رتناگری جیسا حادثہ گاؤں میں نہ ہو جائے.

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے گاؤں کے لوگوں نے بتایا کہ دھمنا ڈیم پچھلے کئی سالوں سے خشک سالی کی وجہ سے سوکھا پڑا ہوا تھا لیکن پچھلے کچھ دنوں سے موسلادھار بارش کی وجہ سے دھمنا ڈیم میں 80 فیصد پانی بھر گیا ہے جس کے بعد اس ڈیم میں لیکیجس نظر آ رہے ہیں.
گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ دھمنا ڈیم 1972 میں بنا تھا تب سے لے کر اب تک انتظامیہ نے اس ڈیم کی مرمت نہیں کی جس کی وجہ سے اس ڈیم میں لیکیںجس آگئے ہیں. ڈیم میں پانی لیکیج ہونے کی وجہ سے گاؤں والوں میں خوف کا ماحول دکھائی دے رہا ہے گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ رتناگری میں جس طرح حادثہ ہوا ہے اس جیسا حادثہ نہ ہو جائے.

ایریگیشن محکمے کے افسران اپنی خامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں.

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایریگیشن محکمےکے افسر نے بتایا کہ دھمنا ڈیم تقریباً بھر چکا ہے جس کی وجہ سے باندھ کی حفاظتی دیوار میں سے پانی لیکیج ہورہا ہے لیکن ڈیم کی مرمت کرکے کچھ حد تک لیکیج کو بند کیا گیا ہے ایریگیشن محکمے کے انجینئر نے بتایا کہ بارش کا موسم جانے کے بعد وہ اس ڈیم کی اچھے سے مرمت کریں گے فی الحال دھمنا ڈیم سے کوئی خطرہ نہیں ہیں ایسا انجینئر نے بتایا.
دھمنا ڈیم دیوار لیکیج معاملے کو دیکھتے ہوئے مراٹھواڑہ کے ڈویژنل کمشنر کیندرےکر نے بھی دھمنا ڈیم کا جائزہ لیا اور گاؤں والوں کو یقین دلایا کہ ڈیم کی دیوار میں لیکیج ہونے کے بعد بھی وہ محفوظ ہے لیکن اگر ڈیم کو کچھ ہوتا ہے تو انتظامیہ نے این ڈی آر ایف دیسٹریک میجر ریلیف کی تیاری کر رکھی ہے.

بائٹ دلیپ پوار.
ایریگیشن محکمہ کے انجینئر.

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بھوکر ھدن کے ممبر آف اسمبلی سنتوش دانوے نے بتایا یہ یہ ڈیم 1972 میں بناتھا گزشتہ کچھ سالوں سے مراٹھواڑہ میں سوکھا ہونے کی وجہ سے ڈیم مکمل طور پر خشک ہو گیا تھا لیکن کچھ دنوں سے بارش موسلادار بارش کی وجہ سے یہ ڈیم 80% بھر گیا ہے جس کے بعد ان لیکیج کا معاملہ سامنے آیا.
ممبر آف اسبملی نے یقین دلایا کے گاؤں والوں کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انتظامیہ یہ ہر وقت گاؤں والوں کے ساتھ موجود ہے.

بائٹ.
سنتوش دانوے.
بھوکردھن ایم ایل اے.


Conclusion:دھمنا ڈیم کی حفاظتی دیوار میں سے لیکیج ہونے کے بعد بھی انتظامیہ اپنی نیند سے اٹھا نہیں ہیں اگر رتناگری جیسا حادثہ اس گاؤں میں بھی ہوجاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.