ETV Bharat / state

Malegaon Bomb Blast Case: اے ٹی ایس کی موجودگی پر سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کے وکلا کا احتجاج

اے ٹی ایس افسران کی عدالت میں موجودگی پر ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کے وکلاء سراپا احتجاج Pragya and Purohit's lawyers protest ہوگئے۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو ایک سیکنڈ کے لیے بھی عدالت میں ٹہرنے کی اجازت نہیں دینا چاہیے ATS Officers Present in Court in Malegaon Bomb Blast Case۔

author img

By

Published : Jan 28, 2022, 10:49 PM IST

اے ٹی ایس کی موجودگی پر سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کے وکلا کا احتجاج
اے ٹی ایس کی موجودگی پر سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کے وکلا کا احتجاج

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے Malegaon 2008 Bomb Blast Case میں آج ایک بڑی اور اہم پیش رفت ہوئی۔ بم دھماکہ متاثرین Bomb Blast Victims اور سابق وزیر نسیم خان Ex Minister Naseem Khan کی کوششوں سے آج خصوصی این آئی اے عدالت میں انسداد دہشت گرد دستہ کے دو سینئر افسران حاضر ہوئے اور خصوصی این آئی اے جج سے کہا کہ انہیں اے ٹی ایس چیف نے ہدایت دی ہے کہ وہ عدالتی کارروائی میں حصہ لیں۔ عدالت اور استغاثے کی مدد کریں۔

اے ٹی ایس کی جانب سے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والے آفیسر موین ککرنی اور سینئر اے ٹی ایس افسر موہتے نے آج خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ وہ آج عدالت میں اس لیے آئے ہیں کہ عدالت کی جاری سماعت کا حصہ بن سکیں اور استغاثہ کی مدد کرسکیں۔

اے ٹی ایس افسران کی عدالت میں موجودگی پر بھگوا ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کے وکلاء سراپا احتجاج ہوگئے۔ اور انہوں نے عدالت سے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو ایک سیکنڈ کیلئے بھی عدالت میں ٹہرنے کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:Youth Beaten to Death by Mob in Mumbai: ایک اور مسلم نوجوان ہجومی تشدد کا شکار

کیونکہ اے ٹی ایس نے ہی ملزمین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا ہے اور آج وہ عدالت میں ملزمین کے خلاف حاضر ہوئے ہیں۔ جبکہ سادھوی پرگیہ کے وکیل جے پی مشراء نے کہا کہ حال ہی میں سابق وزیر عارف نسیم خان نے وزیر داخلہ اور اے ٹی ایس کے چیف سے ملاقات کی تھی جس کے بعد ہی وزیر داخلہ نے اے ٹی ایس افسران کو عدالت میں بھیجنے کا بیان دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے ٹی ایس افسران کو اس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ ملزمین کو پریشان کیا جائے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ایک سیاسی سازش کے تحت اے ٹی ایس کو عدالت میں آنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

وہیں کرنل پروہت کے وکیل نے بھی عدالت سے احتجاجاً کہا کہ وہ اے ٹی ایس کی موجودگی کو عدالت میں برداشت نہیں کرسکتے۔ اے ٹی ایس کو اس مقدمے میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔

واضح رہے کہ این آئی اے نے اس مقدمے کی تفتیش اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے۔ لہٰذا اے ٹی ایس کی ذمہ داری ختم ہوچکی ہے۔ اس درمیان ملزم سمیر کلکرنی نے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو کمرہ عدالت میں بیٹھنے اور عدالت کی مدد کرنے کی اجازت دینا چاہیے۔ کیونکہ اے ٹی ایس کی موجودگی سے جلد از جلد اس مقدمہ کا اختتام ہوگا۔

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے Malegaon 2008 Bomb Blast Case میں آج ایک بڑی اور اہم پیش رفت ہوئی۔ بم دھماکہ متاثرین Bomb Blast Victims اور سابق وزیر نسیم خان Ex Minister Naseem Khan کی کوششوں سے آج خصوصی این آئی اے عدالت میں انسداد دہشت گرد دستہ کے دو سینئر افسران حاضر ہوئے اور خصوصی این آئی اے جج سے کہا کہ انہیں اے ٹی ایس چیف نے ہدایت دی ہے کہ وہ عدالتی کارروائی میں حصہ لیں۔ عدالت اور استغاثے کی مدد کریں۔

اے ٹی ایس کی جانب سے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والے آفیسر موین ککرنی اور سینئر اے ٹی ایس افسر موہتے نے آج خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ وہ آج عدالت میں اس لیے آئے ہیں کہ عدالت کی جاری سماعت کا حصہ بن سکیں اور استغاثہ کی مدد کرسکیں۔

اے ٹی ایس افسران کی عدالت میں موجودگی پر بھگوا ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کے وکلاء سراپا احتجاج ہوگئے۔ اور انہوں نے عدالت سے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو ایک سیکنڈ کیلئے بھی عدالت میں ٹہرنے کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:Youth Beaten to Death by Mob in Mumbai: ایک اور مسلم نوجوان ہجومی تشدد کا شکار

کیونکہ اے ٹی ایس نے ہی ملزمین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا ہے اور آج وہ عدالت میں ملزمین کے خلاف حاضر ہوئے ہیں۔ جبکہ سادھوی پرگیہ کے وکیل جے پی مشراء نے کہا کہ حال ہی میں سابق وزیر عارف نسیم خان نے وزیر داخلہ اور اے ٹی ایس کے چیف سے ملاقات کی تھی جس کے بعد ہی وزیر داخلہ نے اے ٹی ایس افسران کو عدالت میں بھیجنے کا بیان دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے ٹی ایس افسران کو اس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ ملزمین کو پریشان کیا جائے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ایک سیاسی سازش کے تحت اے ٹی ایس کو عدالت میں آنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

وہیں کرنل پروہت کے وکیل نے بھی عدالت سے احتجاجاً کہا کہ وہ اے ٹی ایس کی موجودگی کو عدالت میں برداشت نہیں کرسکتے۔ اے ٹی ایس کو اس مقدمے میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔

واضح رہے کہ این آئی اے نے اس مقدمے کی تفتیش اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے۔ لہٰذا اے ٹی ایس کی ذمہ داری ختم ہوچکی ہے۔ اس درمیان ملزم سمیر کلکرنی نے کہا کہ عدالت کو اے ٹی ایس افسران کو کمرہ عدالت میں بیٹھنے اور عدالت کی مدد کرنے کی اجازت دینا چاہیے۔ کیونکہ اے ٹی ایس کی موجودگی سے جلد از جلد اس مقدمہ کا اختتام ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.