ممبئی: کیرالہ اسٹوری نامی فلم کی ریلیز پر فوری پابندی لگانے کے لئے جمعیت علماء ہند نے سپریم کورٹ کی جانب سے مشورہ کہ عرضی گزار کیرالہ ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔ سپریم کورٹ کے مشورہ کے بعد جمعیت علماء ہند کی جانب سے دی کیرالہ اسٹوری فلم کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کے مقصد سےکیرالہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کردی گئی ہے۔اس کا نمبر سول رٹ پٹیشن 15303/2023 ہے جسے سینئر ایڈوکیٹ پی کے ابراہیم نے داخل کیا ہے۔
ممبئی میں جمعیت علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی کے مطابق جمعیت علماء ہند کی جانب سے داخل پٹیشن میں عدالت سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو حکم جاری کرے کہ متنازع فلم کیرالہ اسٹوری کی نمائش پر روک لگائے۔اس کے علاوہ سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کو حکم دے کہ وہ فلم سے متنازعہ سین اور مکالموں کو حذف کرے۔ عدالت سے یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ عدالت عبوری طور پر فلم کے پروڈیسر کو یہ حکم دے کہ وہ فلم کے متعلق ایک ڈسکلیمر(اعلانیہ) جاری کرے نیز یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دکھائے جارہے فلم کے ٹریلر کو بھی ہٹایا جائے۔
گلزار اعظمی مزید کہا کہ فلم پر پابندی لگانے کے لئے ہم نے پہلے سپریم کور ٹ میں عرضی داخل کرنے کی کوشش کی ۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کیرالہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ہم کوشش کررہے ہیں کہ فلم پر کسی بھی طرح سے پابندی لگائی جائے یا پھر کم از کم ڈسکلیمر(اعلانیہ) جاری کیا جائے کہ فلم کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔فلم فرضی کہانیوں پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ گلزار اعظمی نے کہا کہ فلم کیرالہ اسٹوری کے ذریعہ مسلمانوں کو بدنام کرنے اور انہیں اشتعال دلانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے خلاف ہم نے عدالت سے رجو ع کیا ہے۔ فلم کی ریلیز سے ملک کے امن و امان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر داخل پٹیشن میں جمعیے علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی مدعی بنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:The Kerala Story تنازع کے درمیان بتیس ہزار لاپتہ خواتین کی تعداد تبدیل کرکے تین کردی گئی
واضح رہے کہ کیرالہ اسٹوری نامی فلم میں یہ دکھایا گیا ہے کہ تقریباً 32000 / خواتین نے اپنا مذہب تبدیل کرکے پہلے مسلمان بنیں اور پھر داعش میں شامل ہوگئیں۔ داعش میں شامل ہونے کے بعد ان کے ساتھ ہونے والی مبینہ اذیتوں کی داستان بتائی گئی ہے۔کیرالہ کے وزیر اعلی پنا رائی وجین نے سنگھ پریوار کا جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیا ہے اور عوام سے فلم کو بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔