ETV Bharat / state

Jamiat Ulema on Malegaon Blast Case: مالیگاﺅں بم دھماکہ معاملے میں گواہوں کے انحراف پر جمعیت علما کا اظہار تشویش

مالیگاﺅں 2008 بم دھماکہ معاملے Malegaon Blast Case میں سرکاری گواہوں کے اپنے سابقہ بیانات سے منحرف Witness Deviates ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ دو دنوں میں چار مزید گواہ نے اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کر چکے ہیں جس کا راست اثر مقدمے پر پڑے گا۔ یہ اطلاع جمعیة علمائے ہند Jamiat Ulema E Hind کی جانب سے جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے۔

author img

By

Published : Dec 8, 2021, 9:07 PM IST

Malegaon Blast Case: مالیگاﺅں 2008 بم دھماکہ معاملہ پر جمعیة علمائے ہند نے تشویش کا اظہار کیا
Malegaon Blast Case: مالیگاﺅں 2008 بم دھماکہ معاملہ پر جمعیة علمائے ہند نے تشویش کا اظہار کیا

جمعیة علمائے ہند Jamiat Ulema E Hind نے گواہوں کے انحراف Witness Deviates کے ضمن میں سپریم کورٹ Supreme Court کے چیف جسٹس سمیت متعلقہ متعدد حکام کو خط لکھ کر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کے باوجود سرکاری گواہوں کے انحراف کا سلسلہ جاری ہے۔

جمعیة علمائے ہند نے کہا ہے کہ اگر اس سلسلے میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا تو وہ بمبئی ہائی کورٹ Bombay High Court یا سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ چار گواہوں میں سے دو گواہان کے بیانات قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے National Investigation Agency NIA نے ریکارڈ کیا تھا جبکہ دو گواہان کے بیانات کا اندراج انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس Anti-terrorist Squad ATS نے کیا تھا، چاروں گواہوں کا تعلق مدھیہ پردیش کے پنچ مڑھی مقام سے ہے، جہاں بھگوا ملزمین نے بم دھماکوں کی سازش رچنے کے لئے ایک کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ مقدمہ مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت اور ان کی خصوصی دلچسپی کی وجہ سے جمعیة علمائے ہند لڑ رہی ہے اور جمعیة اس پر باریک نظر رکھ رہی ہے۔ سرکاری گواہوں کے منحرف ہونے پر بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد مہیا کرانے والی تنظیم جمعیة علماءمہاراشٹر (ارشد مدنی ) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ گذشتہ ہفتہ ہی ہم نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے قومی تفتیشی ایجنسی کے اعلی عہدے داران اور چیف جسٹس آف انڈیا سمیت دیگر کو خطوط روانہ کرکے خدشات کا اظہار کیا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ این آئی اے ملزمین کو فائدہ پہچانے کے لئے ہماری باتوں پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ایسے ہی گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرتے رہے تو بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر Pragya Singh Thakur ، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین بم دھماکوں کے سنگین الزامات سے بری ہوجائیں گے۔ اب تک اس معاملے میں بارہ گواہ اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرچکے ہیں، جس سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکر مند ہیں۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ مالیگاﺅں 2008 بم دھماکہ معاملے Malegaon 2008 Bomb Blast Case کی تفتیش کرنے والی ریاستی اے ٹی ایس آفیسران کو عدالت میں طلب کرنا چاہئے تاکہ وہ استغاثہ کی مدد کرسکیں کیونکہ اس معاملے کی بنیادی تفتیش اے ٹی ایس نے ہی کی تھی اور پختہ ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بھگوا ملزمین کو گرفتار کیا تھا لیکن جس طرح سے این آئی اے مقدمہ کو چلا رہی ہے اس سے یہ اندازہ ہورہا ہے کہ انہیں ملزمین کو سزا دلانے میں دلچسپی نہیں ہے اور مالیگاﺅں مقدمہ کا بھی وہی حال کرنا چاہتے ہیں جو مکہ مسجد بم دھماکہ معاملہ، اجمیر درگاہ بم دھماکہ معاملہ اور سمجھوتا ایکسپریس بم دھماکہ معاملہ کا ہوا تھا۔ جس میں گواہوں کے منحرف ہونے کی وجہ سے عدالت نے اسیمانند سمیت دیگر بھگوا ملزمین کو بری کردیاتھا۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ گواہوں کے منحرف ہونے کے تعلق سے وہ سینیئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کریں گے اور ضرورت پڑی تو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع ہونے سے گریز نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں بلاسٹ کیس: این آئی اے گواہوں کی تعداد کم کرے گی

واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرPragya Singh Thakur، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات Witness Statements کا اندراج کررہی ہے، اب تک 212 گواہوں کی گواہی عمل میں آ چکی ہے اور عدالتی کارروائی جاری ہے۔

جمعیة علمائے ہند Jamiat Ulema E Hind نے گواہوں کے انحراف Witness Deviates کے ضمن میں سپریم کورٹ Supreme Court کے چیف جسٹس سمیت متعلقہ متعدد حکام کو خط لکھ کر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کے باوجود سرکاری گواہوں کے انحراف کا سلسلہ جاری ہے۔

جمعیة علمائے ہند نے کہا ہے کہ اگر اس سلسلے میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا تو وہ بمبئی ہائی کورٹ Bombay High Court یا سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ چار گواہوں میں سے دو گواہان کے بیانات قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے National Investigation Agency NIA نے ریکارڈ کیا تھا جبکہ دو گواہان کے بیانات کا اندراج انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس Anti-terrorist Squad ATS نے کیا تھا، چاروں گواہوں کا تعلق مدھیہ پردیش کے پنچ مڑھی مقام سے ہے، جہاں بھگوا ملزمین نے بم دھماکوں کی سازش رچنے کے لئے ایک کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ مقدمہ مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت اور ان کی خصوصی دلچسپی کی وجہ سے جمعیة علمائے ہند لڑ رہی ہے اور جمعیة اس پر باریک نظر رکھ رہی ہے۔ سرکاری گواہوں کے منحرف ہونے پر بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد مہیا کرانے والی تنظیم جمعیة علماءمہاراشٹر (ارشد مدنی ) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ گذشتہ ہفتہ ہی ہم نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے قومی تفتیشی ایجنسی کے اعلی عہدے داران اور چیف جسٹس آف انڈیا سمیت دیگر کو خطوط روانہ کرکے خدشات کا اظہار کیا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ این آئی اے ملزمین کو فائدہ پہچانے کے لئے ہماری باتوں پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ایسے ہی گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرتے رہے تو بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر Pragya Singh Thakur ، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین بم دھماکوں کے سنگین الزامات سے بری ہوجائیں گے۔ اب تک اس معاملے میں بارہ گواہ اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرچکے ہیں، جس سے بم دھماکہ متاثرین شدید فکر مند ہیں۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ مالیگاﺅں 2008 بم دھماکہ معاملے Malegaon 2008 Bomb Blast Case کی تفتیش کرنے والی ریاستی اے ٹی ایس آفیسران کو عدالت میں طلب کرنا چاہئے تاکہ وہ استغاثہ کی مدد کرسکیں کیونکہ اس معاملے کی بنیادی تفتیش اے ٹی ایس نے ہی کی تھی اور پختہ ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بھگوا ملزمین کو گرفتار کیا تھا لیکن جس طرح سے این آئی اے مقدمہ کو چلا رہی ہے اس سے یہ اندازہ ہورہا ہے کہ انہیں ملزمین کو سزا دلانے میں دلچسپی نہیں ہے اور مالیگاﺅں مقدمہ کا بھی وہی حال کرنا چاہتے ہیں جو مکہ مسجد بم دھماکہ معاملہ، اجمیر درگاہ بم دھماکہ معاملہ اور سمجھوتا ایکسپریس بم دھماکہ معاملہ کا ہوا تھا۔ جس میں گواہوں کے منحرف ہونے کی وجہ سے عدالت نے اسیمانند سمیت دیگر بھگوا ملزمین کو بری کردیاتھا۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ گواہوں کے منحرف ہونے کے تعلق سے وہ سینیئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کریں گے اور ضرورت پڑی تو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع ہونے سے گریز نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں بلاسٹ کیس: این آئی اے گواہوں کی تعداد کم کرے گی

واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرPragya Singh Thakur، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات Witness Statements کا اندراج کررہی ہے، اب تک 212 گواہوں کی گواہی عمل میں آ چکی ہے اور عدالتی کارروائی جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.