مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں جماعت اسلامی ہندکے ایک نمائندہ وفد نے ضلع کلکٹر سے ملاقات کی۔ اور اِن کے توسط سے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کو ایک مکتوب روانہ کیا، جس میں یہ کہا گیا کہ اقلیتوں کا بجٹ مکمل طور پر خرچ نہیں ہورہا ہے۔
مکتوب میں کہا گیا کہ پچھلے سال اقلیتی بجٹ میں سےصرف اڑتیس فیصد رقم خرچ ہوئی اور باقی رقم واپس چلی گئی۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیاکہ ایک ہی چھت کے نیچے اقلیتوں کی تمام اسکیموں کو متعارف کروایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:'پارلیمینٹ کی کاروائی میں خلل، بی جے پی، کانگریس کی ملی بھگت'
میناریٹی اسکیمز کو صرف کاغذوں تک محدود کردیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ پچھلے مالی سال صرف اڑتیس فیصد رقم استعمال ہوئی اور بقیہ بجٹ واپس ہوگیا۔
جماعت کے ذمہ داروں کا کہنا ہیکہ سماج کلیان کی طرح اقلیتوں کے لیے بھی انتظام ہونا چاہیے، جس میں تمام شعبہ جات کے افسران اور ملازمین کو شامل کیا جائے تاکہ اقلیتوں کو ان کا جائز حق مل سکے۔