دہلی میں واقع مرکزِ جماعت اسلامی ہند کے ذمہ داروں نے ممبئی میں دعوتی سرگرمیوں کی منسوخی سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔ جماعت اسلامی سے وابستہ معروف عالم دین مولانا رضی الاسلام ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جماعت کے مرکزی ذمہ داروں کی طرف سے ایسی کوئی بھی ہدایت جاری نہیں کی گئی ہے۔
مولانا رضی الاسلام ندوی نے کہا کہ ایسا ممکن ہے کہ ممبئی میں جماعت کے کسی مقامی ذمہ دار نے ذاتی طور پر ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر دعوتی سرگرمیوں میں احتیاط برتنے کی بات کہی ہو لیکن جماعت اسلامی کی طرف سے باضابطہ طور پر ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا بنیادی کام ہی غیر مسلمانوں میں دعوت و تبلیغ کا کام کرنا اور اسلام کے پیغام کو عام کرنا ہے۔ لہٰذا جماعت اپنے ارکان اور عام مسلمانوں کو اس میدان میں کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
انہوں نے موجودہ حالات کے تناظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں دو سرکردہ علماء مولانا کلیم صدیقی اور عمر گوتم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس لیے تمام ملی تنظیموں اور مسلم حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے، لیکن جماعت کی طرف سے تمام دعوتی سرگرمیوں کو معطل یا منسوخ کرنے جیسا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے دعوتی سرگرمیوں کی منسوخی یا معطلی کی خبر کو یکسر بے بنیاد قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جامعہ مسجد سرینگر میں اب بھی نماز جمعہ پر پابندی برقرار
واضح رہے کہ اس سے قبل بعض ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر تھی کہ جماعت اسلامی ہند نے ممبئ کے مقامی ذمہ داروں کو جلسہ، سمینار، اجتماعی ملاقات، قرآن اور اسلامی لٹریچر کی تقسیم سمیت تمام دعوتی سرگرمیوں کو ملتوی کرنے کی ہدایت دی ہے۔