اورنگ آباد: مراٹھواڑہ کے ہونہار سپوت عمر کمال فاروقی نے یونائٹیڈ کنگڈم جاکر بیرسٹر کی ڈگری حاصل کی، اس لحاظ سے عمر فاروقی کو مراٹھواڑہ کے اولین بیرسٹر بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی اور دیار غیر میں سات سمندر پار ان کے تین سال کیسے گزرے، بیرسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے کس طرح کی تیاری ضروری ہے اور کیسے ہمارے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم میں مواقع فراہم کیے جاسکتے ہیں اس پر بھی روشنی ڈالی، عمر کمال فاروقی کا کہنا ہے کہ وہ بیرسٹر بن گئے ہیں لیکن اسی پر اکتفا نہیں کیا جائے گا بلکہ اورنگ آباد شہر کے مزید دس بیرسٹر بن کر نکلیں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا۔ Marathwada First Barrister Umar Kamal
عمر کمال فاروقی کی ابتدائی تعلیم اورنگ آباد کے انگریزی میڈیم اسکول ہولی کراس سے مکمل ہوئی، اس کے بعد مولانا آزاد کالج سے بی اے میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی، ملینیم انسٹی ٹیوٹ سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی اور ایل ایل بی مانک چند پہاڑے کالج سے مکمل کیا۔ ایل ایل بی مکمل کرنے کے بعد عمر کمال فاروقی نے یونائٹیڈ کنگڈم (یوکے) میں گریجویٹ ڈپلومہ ان لا، یہ ایک طرح سے کنورجن کورس ہوتا ہے وہ مکمل کیا، اس کے بعد بیرک لا کا کورس لنکنزن یونیورسٹی سے مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ اگر ڈگری کورس مکمل کرلیتے ہیں تو آپ کو یونائٹیڈ کنگڈم ( یو کے ) میں ایک کنورجن کورس کرنا پڑتا ہے، جی ڈی ایل جسے کہا جاتا ہے۔ اس کی میعاد ایک سال ہوتی ہے۔ یہ ایک طرح سے انگلینڈ کی ایل ایل بی کے مماثل ہوتا ہے اسے اس طرح سے بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ آپ کی ایل ایل بی کی ڈگری کی وجہ سے پانچ سال کا کورس تین سال میں مکمل ہوسکتا ہے۔ جی ڈی ایل کا مرحلہ پار ہونے کے بعد آپ کو بیرک لا جسے آج بار پرکٹس کورس کہا جاتا ہے اس میں داخلے کے آپ اہل قرار دیے جاتے ہیں۔ Marathwada First Barrister Umar Kamal
انہوں نے مزید کہا کہ یو کے میں تعلیمی سفر بہت اچھا رہا وہاں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، ان سب کے لیے میں اپنے والدین کا مشکور ہوں کہ انھوں نے مجھ پر پورا اعتماد کرکے اعلی تعلیم کے لیے ملک سے باہر جانے کی اجازت دی اور اعلی تعلیم کے حصول میں قدم قدم پر میری رہنمائی کی، یہ میرے لیے بہت بڑا چلینج تھا یہ اتنا آسان نہیں ہے، لیکن والدین کی دعاؤں کے طفیل میں اللہ نے مجھے اس کامیابی سے ہمکنار کیا، اگر دیکھا جائے تو میں نے یو پی ایس سی کے کورس کی بھی اسٹڈی کی مجھے اچھی طرح معلوم ہیکہ یہ کورس کافی چلینجنگ ہوتا ہے لیکن اب بیرسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد میں یہ وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ کورس بھی اتنا ہی سخت اور محنت طلب ہوتا ہے، تاہم اس کورس کی خاص بات یہ ہیکہ یہ آپ کو کمیونی کیشن اسکیل سکھاتا ہے ، آپ کو ڈرافٹنگ سکھا تا ہے، اس میں لائف اسکیل سیکھنے کا بہترین مواقع ہیں، اس لحاظ سے مجھے بہت کچھ سیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملا۔
عمر کمال فاروقی کا تعلق ایک سیاسی گھرانے سے ہیں، ان کے والد معروف سیاسی لیڈر ہیں، غالباً عمر کمال فاروقی لڑکپن سے ہی سیاست میں سرگرم ہے کالج کے زمانے میں عمر کمال فاروقی کالج میں این سی پی کی اسٹوڈنٹس ونگ تشکیل دی، کالج میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لیا اور یوتھ لیڈر کی حیثیت سے بہت کچھ کرنے کا موقع ملا لیکن اسی دوران بیرسٹر عبدالرحمان انتولے کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا عبدالرحمان انتولے کا کام کرنے کا طریقہ عمر کمال فاروقی کو بہت پسند تھا، ان کی قوت فیصلہ متاثر کن تھی، پالیسی میکنگ میں جب انھوں نے کام کیا اور جب وہ وزیر اعلی کے عہدے پر فائز رہے تو ہر معاملے میں انھوں نے منفرد چھاپ چھوڑی، آج بھی ان کے کارناموں کا ذکر ہوتا ہے ، عبدالرحمان انتولے کو ان کے کارناموں کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے ، انتولے صاحب نے عمر کمال فاروقی کو بہت متاثر کیا اور ان کے تعلق سے جب لوگ بات کرتے تھے تو فخریہ انداز میں ان کے طریقہ کار کو بیان کرتے تھے یعنی ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ انتولے صاحب نے ہر جگہ اپنی چھاپ چھوڑی ہے ، ان کے علاوہ بھی دوسرے قائدین ہیں جو بیرسٹر کی ڈگری رکھتے ہیں ، ان کے بولنے اور بات کرنے کا انداز دیکھئے آپ کو نمایاں فرق نظر آئے گا، ان کی باتوں کا جو اثر ہوتا ہے اور جس انداز میں لوگ قائل ہوجاتے ہیں، ان باتوں نے عمر کمال فاروقی پر بہت گہرا اثر ڈالا ایسی کئی مثالیں ہیں، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر بیرسٹر تھے انھوں نے ملک کا دستور ہمیں دیا، ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو بھی بیرسٹر تھے، مہاتما گاندھی بیرسٹر تھے ، ان قائدین میں ایک بات مشترک تھی اور وہ تھی بارک لا یہی وہ باتیں ہیں جن کی وجہ سے میرا جھکاؤ اس کورس کی طرف زیادہ رہا ۔ Marathwada First Barrister Umar Kamal
عمر کمال فاروقی کا کہنا ہے کہ میرے والد کمال فاروقی میرے رول ماڈل ہیں، چھ سال کی عمر سے میں ان کے ساتھ ہوں، انھوں نے جو بے لوث خدمات انجام دیں، ان خدمات کو میں نے بہت قریب سے دیکھا سیکھا اور اپنے والد کی روایت کو کیسے آگے بڑھا سکتا ہوں اس جانب میری توجہ رہے گی ۔ عمر کمال فاروقی نے کہا کہ میرا مستقبل کا لائحہ عمل یہ رہے گا کہ میں زیادہ سے زیاہ تعلیم میدان میں سرگرم رہوں، اپنے لوگوں میں ایجوکیشن کو کیسے ہم پرموٹ کرسکتے ہیں ، کیسے ہم قانونی بیداری پیدا کرسکتے ہیں ، کیسے لا کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرسکتے ہیں اور دیکھئے قانون میں ترمیم کی بہت ضرورت ہے ، لیگل اسٹڈی کو عام کرنے کی ضرورت ہے ، ان چیزوں پر محنت کرنے کی ضرورت ہے ، میں چاہونگا کہ ہر گھر ایک وکیل اس طرح کی مہم انشااللہ جلد ہی شروع کی جائے گی ، یہ تحریک ریاست گیر ہوگی ، اس تحریک کا مقصد یہ رہے گا کہ ہر خاندان میں ہر گھر میں کم از کم ایک وکیل ضرور ہونا چاہیے ، تاکہ قانون کے تئیں عوام میں بیداری لائی جاسکے ۔
انہوں نے کہا کہ جتنی خوشی مجھے بیرسٹر کی ڈگری حاصل کرنے پر ہوئی ہے اس سے کئی زیادہ مجھے خوشی اس بات کی ہیکہ مجھے دیار غیر میں ایک چرچ میں اللہ کی کبریائی بیان کرنے کا موقع ملا ، دراصل لندن کے لکنزن چرچ میں میں نے قران کریم کا ترجمہ پڑھا میری شروعات وہاں سے ہوئی ، یہ سینکڑوں سال پرانی روایت ہے لنکنزن چرچ کی کانووکیشن سے پہلے چرچ میں عیسائی ، یہودی اور اسلامی تعلیمات کو پڑا جاتا ہے ، چونکہ میں نے لنکنزن اسٹوڈنٹ اسوسی ایشن میں کام بھی کیا اس لحاظ سے مجھے انتظامیہ کی جانب سے موقع دیا گیا کہ میں قران کریم کی تلاوت کرسکوں، یقین جانئے اس وقت میری خوشی کی انتہا نہیں رہی ، وہ لمحات میری زندگی کے سب سے خوبصورت لمحات تھے جب میں ایک چرچ میں قران کریم کا ترجمہ سنا رہا تھا ، یہ موقع ہر کسی کو نہیں ملتا کیونکہ کئی مسلم بچے تھے لیکن اللہ نے مجھے یہ سعادت نصیب کی اور میری شروع سے ہی خواہش تھی کہ مجھے اللہ یہ موقع فراہم کردے ، اس لیے میں نے کالج کے دیگر پروگراموں میں شرکت نہیں کی اور اس طرح اللہ نے مجھ سے وہ تاریخی کام لے لیا ۔ Marathwada First Barrister Umar Kamal
انہوں نے مزید کہا کہ میں سب سے پہلے اورنگ آباد کے تمام شہریان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ میرے شہر کے لوگوں کی محبتوں کا ہی نتیجہ ہے کہ مجھے اتنی بڑی کامیابی ملی یہ میں کبھی فراموش نہیں کرسکتا، یوں تو کئی لوگ تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن بیرسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد جو رسپانس مجھے ملا، یہ دراصل مجھ پر بہت بڑی ذمہ داری ہے، قوم کی امیدیں میرے ساتھ ہیں، یہ صحیح ہے کہ ڈگری لے لی ہے تو ظاہر سی بات ہے میں ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور انٹرنیشنل کورٹ میں پریکٹس کرونگا لیکن اس بات کا بھی وعدہ کرتا ہوں کہ قوم کی امیدوں پر کبھی پانی نہیں پھیروں گا انشا اللہ کیونکہ آج میں جس مقام پر پہنچا ہوں یہ میری قوم کی دعاؤں کا نتیجہ ہے، انھیں کی دعاؤں کے طفیل میں، میں لندن سے اورنگ آباد واپس آیا ہوں، آپ کئی بیرسٹر کو دیکھ سکتے ہیں جو لندن میں کارپوریٹ لا میں پریکٹس کرتے ہیں، نام اور شہرت کے علاوہ انھوں نے بہت کچھ کمایا ہے لیکن میری دلی خواہش رہی کہ میں اپنے نوجوانوں کے درمیان جاؤں ان کو قانون سے جوڑوں، ان میں قانونی تعلیم کا رجحان پیدا کروں، میری دلی خواہش ہے کہ عمر کمال فاروقی ایک نہیں اورنگ آباد شہر سے دس بیرسٹر بن کر نکلیں اور قوم وملک کی خدمت انجام دیں سکے۔
یہ بھی پڑھیں : Aurangabad Education Exp اورنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو میں غیرملکی اشیاء کی مقبولیت میں اضافہ