سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ این آئی اے نے ایک ایماندار سرکاری وکیل روہنی سالیان پر بھگوا ملزمین کو راحت پہنچانے کے لئے دباؤ ڈالا جسے اس نے نامنظور کردیا جس کے بعد اسے مقدمہ سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی ایماندارانہ تحقیقات کرنے والے شہید ہمنت کرکرے کی روح کو اسی وقت شانتی ملیگی جب بھگوا ملزمین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور اس کے لیئے اے ٹی ایس کو عدالت میں بھیجنا ہوگا۔
ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ خصوصی این آئی اے عدالت نے اے ٹی ایس اور این آئی اے دونوں کی چارج شیٹ کی بنیاد پر ملزمین کے خلاف فردجرم عائد کیا ہے لہذا اے ٹی ایس کو خصوصی عدالت میں حاضر ہوکر ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے گواہوں کو پیش کرنا چاہئے۔
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ اسمبلی میں اٹھانے پر بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی کے سلسلہ میں آئین جواں مرداں حق گوئی و بے باکی کا مصداق قرار دیا۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ بھگوا ملزمین کو سزا دلانے کے لئے اے ٹی ایس کا عدالت میں حاضر ہونا ضروری ہے کیونکہ انہیں کے ذریعہ اکھٹا کیئے گئے ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ کی سماعت ہورہی۔ اے ٹی ایس کے عدالت سے غیر حاضر ہونے کا این آئی اے فائدہ اٹھاکر بھگواملزمین بالخصوص سادھوی پرگیہ سنگھ کی باعزت رہائی کا راستہ صاف کرسکتی ہے لہذا ابو عاصم کا مطالبہ حق بجانب ہے جس کی بم دھماکہ متاثرین اور انصاف پسند عوام تائید کرتے ہیں۔