کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے مہاراشٹر حکومت نے سخت تیور اپنانے کا منصوبہ بنایا ہے اور گزشتہ روز ادھو ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی کی ہدایت بھی دی ہے ایسےحالات میں ممبئی کے بازاروں پر اس کا برا اثر پڑنے کے خدشات نظر آرہے ہیں کیوںکہ چند دنوں بعد ہی رمضان المبارک کا آغاز ہوگا اور رمضان المبارک میں لگنے والے بازاروں میں جو رونق ہوتی ہے وہ شاید دیکھنے کو نہ ملے۔
اس کی وجہ بالکل صاف ہے کیونکہ رمضان المبارک میں 100 فیصد دوکانیں شام میں ہی کھُلتی ہیں اور صبح سحری کے بعد ہی بند ہوتی ہیں لیکن نائٹ کرفیو کی وجہ سے دکانیں کھولنا ممکن نہیں ہوگا جس کی وجہ سے دکانداروں کے علاوہ عام عوام میں بھی بے چینی پائی جا رہی ہے۔
ممبئی کی محمد علی روڈ، بھنڈی بازار، مینارہ مسجد یہ تمام علاقے رمضان کے ساتھ ساتھ عام دنوں میں بھی اپنی رونق بکھیرتی ہیں لیکن گزشتہ ایک برس کے دوران جب کورونا وبا کا کی وجہ سے حالات انتہائی خراب ہیں۔
حالانکہ حکومت میں جب لاک ڈاؤن میں راحت دی تھی تو ایک حد تک حالات بہتر ہو ئے تھے لیکن حالیہ دنوں میں حکومت کے اعلان کے بعد اب کاروباریوں کے لیے یہ تشویش کی بات ہے۔