ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں آل انڈیا علماء بورڈ نے مساجد کے امام موذن ومتولیوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ایک پہل کی ہے ۔ ماہر تعلیم سلیم الوارے نے کہا کہ مساجد وابستہ افراد کو مضبوط مستحکم کیسے بنایا جائے ہم نے اس بارے میں غور کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ وقت کی نماز کے لیے محض 2 گھنٹے درکار ہیں۔ بقیہ اوقات میں وہ کیا کریں ہم نے اس کا راستہ تلاش کیا ہے۔ مولانا آزاد پیرا میڈیکل کالج دیوبند انہیں طب یونانی کی ٹریننگ دیں گی۔ علماء کی تعلیمی لیاقت کو دیکھتے ہوئے 3 ماہ سے لیکر ڈیڑھ سال کی طب یونانی کی ٹریننگ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محمد شمیم کہرتر ندوی نے کہا کہ ائمہ مساجد اب نماز عبادت کے علاوہ ملنے والے وقت میں مساجد یا مساجد کے قریب ہی یونانی دواؤں کے ذریعه معاشرے کو یونانی دوائیں فراہم کرسکیں گے۔ کیونکہ علماء کا یہ طبقہ نماز مساجد تک ہی محدود ہو گیا ہے انہوں نے بتایا اس ٹریننگ کے بعد انہیں ایک سند بھی دی جائیگی تاکہ جہاں وہ لوگوں کو دعا دیں وہیں دوا بھی دیں۔
مولانا یونس چودھری نے کہا کہ امام کی اتنی تنخواہ ہونی چاہیے جس سے وہ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی کفالت کرسکے لیکن اصل میں ایسا ہوتا نہیں ہم ان کے بارے میں نہیں سوچتے ۔ ممبئی میں دھراوی ایسی جگہ ہیں جہاں کی مساجد کے امام کی تنخواہ کافی بہتر ہے جبکہ باقی جگہوں کے حالات اس کے برعکس ہیں۔
آل انڈیا علماء بورڈ کے عہدیدار علامہ بنئی حسنی نے کہا کہ ہم نے اس کے لئے ایک ماسٹر پلان تیار کیا ہے ۔ کئی یونانی کمپنیوں کی دوائیں انہیں کم قیمت پر دستیاب ہونگی ۔جسے وہ فروخت کریں گے تو اس سے ان کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور اس سے ان کی مالی حیثیت بھی مضبوط ہوگی ۔
ممبئی میں دس ہزار سے زائد مساجد ہیں جن میں ائمہ مساجد کی تعداد خاصی ہے لیکن ان میں ملی حیثیت سے کتنی مضبوط ہیں یہ تعداد اتنی کم ہے کہ انگلیوں پر گنی جاسکتی ہے ۔ علماء بورڈ کے ذریه اٹھایا یہ قدم ان کے لیے ڈوبتے کا تنکے کا سہرا جیسے ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : Mumbai Eid I Milad Procession ممبئی میں جلوسِ عید میلاد کے پیش نظر تیاریوں کا جائزہ