مرکزی وزیر مملکت کپِل پاٹل نے بھیونڈی-واڑہ سڑک کی خراب صورتحال اور سڑک پر چنگی وصولی کو پھر سے شروع کرنے کی ریاستی حکومت کے منصو بوں پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو وہ خود چنگی چوکی کو آگ لگا دیں گے۔
مرکزی وزیرکپل پاٹل بھیونڈی میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ پاٹل کو مرکزی وزیر مملکت برائے پنچایتی راج کے طور پر مرکزی وزارت میں شامل ہونے پر ان کا خیرمقدم کیا گیا۔ پاٹل ضلع تھانے کے بھیونڈی سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھیونڈی کے آس پاس تمام قومی شاہراہ اور داخلی سڑکیں اس وقت قابل رحم حالت میں ہیں۔ بالخصوص ان چار ہائی وے پر ممبئی-ناسک ہائی وے، بھیونڈی تھانے اور بھیونڈی-چِنچوٹی اور بھیونڈی-کلیان کے ساتھ اس وقت چنگی وصولی کا کام چل رہا ہے، لیکن فی الحال ان سڑکوں پر صورتحال قابل رحم ہے۔ بھیونڈی-واڑہ روڈ گڈھوں سے بھرا ہے۔ اس راستے پر چنگی فی الحال بند ہے لیکن محکمہ تعمیرات کے افسران سے معلوم ہوا کہ جلد ہی چنگی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سڑک کی مرمت کے بغیر چنگی وصولنا شروع کیا گیا تو میں پہلے اس میں آگ لگاؤں گا۔
مسٹر پاٹل نے کہا کہ بھیونڈی-واڑہ روڈ پر اس وقت کافی خراب صورتحال ہے۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے سڑک کو قومی شاہراہ بنانے کی نظریاتی منظوری دے دی ہے۔ لیکن چنگی وصولی کمپنی عدالت میں ریاستی حکومت کے خلاف گئی ہے کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے کمپنی کو 500 کروڑ کی ادائیگی کرنا ہے، ریاستی حکومت پر مالی بوجھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بوجھ سے بچنے کے لیے محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) اس سڑک پر چنگی وصولی دوبارہ شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے اگر یہ سڑک مرکزی حکومت کو سونپ دی جاتی ہے تو وہ یہ یقینی کریں گے کہ سیمنٹ کنکریٹ سے بنی ہو جو اگلے 35 سال کے مسائل کا حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار، تعمیرات عامہ کے وزیر اشوک چوہان اور وزیر ایکناتھ شندے سے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو مرکزی حکومت کو سڑک سونپنے کے تئیں ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:حکومت کا ایک سال میں سبھی ٹول پلازہ ختم کرنے کا منصوبہ
انہوں نے کہا کہ جب سڑکیں خراب ہو جاتی ہیں تو مقامی نمائندوں سے پوچھنے کے بجائے وہ براہ راست رکن پارلیمنٹ سے سوال کرتے ہیں (ان پر پتھراؤ کرتے ہیں) جو کہ غلط ہے۔
یو این آئی