پارٹی سربراہ کو اطلاع دیے بغیر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کرنے کی وجہ سے مہاراشٹر میں سیاسی درجہ حرارت بڑھا ہوا ہے، پارٹی سے بغاوت کرنے پر اجیت پوار کو قانون ساز مجلس کے لیڈر کے عہدے سے کل ہی برطرف کردیا گیا تھا۔
اجیت پوار نے ٹویٹ کر کے کہا کہ 'میں اب بھی این سی پی میں ہوں اور ہمیشہ اسی میں رہوں گا اور شرد پوار ہمارے لیڈر ہیں۔'
انہوں نے مزید کیا کہ 'ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور این سی پی مستحکم حکومت بنائے گی جو پورے پانچ برس چلے گی اور ہم ریاست کی عوام کی بھلائی کے لیے کام کریں گے'۔
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد تقریباً ایک ماہ کا وقت بیت گیا لیکن اب تک مہاراشٹر میں حکومت تشکیل نہیں ہوئی جبکہ شیوسینا نے این سی پی اور کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا منصوبہ بنایا ہے، اور بابت تینوں پارٹیوں کی میٹنگ میں وزیراعلی کے عہدے کے لیے ادھو ٹھاکرے کے نام پر اتفاق بھی کیا گیا تھا۔
اس میٹنگ کے 12 گھنٹوں کے بعد ہی اجیت پوار نے پارٹی سربراہ کو کسی بھی قسم کی اطلاع کے بغیر صبح سویرے ہی بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنالی اور نائب وزیراعلی کے عہدے کا حلف لے لیا۔
اجیت پوار کے اس قدم کے بعد شرد پوار نے کہا کہ بی جے پی کی حمایت کا فیصلہ اجیت پوار کا ذاتی فیصلہ ہے نا کہ پارٹی کا۔
اس کے بعد اجیت پوار کو لیجسلیچر پارٹی لیڈر کے عہدے سے بر طرف کر دیا گیا تھا اور ان کی جگہ جینت پاٹل کو لیڈر بنایا گیا ہے۔