نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ممبئی میں واقع باندرا کرلا کامپلیکس میں 40 ویں ’ہنرہاٹ‘ کے انعقاد کے مقام پر آج میڈیا سے بات چیت بتایا کہ ’ہنر ہاٹ‘ کا افتتاح اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے ذریعہ آئندہ روز صبح کے وقت کیا جائے گا۔ ’ہنرہاٹ‘ کے 40ویں ایڈیشن میں 31 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 1000 سے زائد صناع اور دستکار حضرات شرکت کریں گے۔
ممبئی میں منعقد ہونے جا رہے اس ’ہنر ہاٹ‘ میں مہاراشٹر، اترپردیش، راجستھان، دہلی، ناگالینڈ، مدھیہ پردیش، منی پور، بہار، آندھرا پردیش، جھارکھنڈ، گوا، پنجاب، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، لداخ، کرناٹک، گجرات، ہریانہ، جموں -کشمیر، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ، تمل ناڈو، کیرالا اور ملک کے دیگر علاقوں کے صناع اور دستکار حضرات اندرونِ ملک تیار مصنوعات پیش کریں گے۔
اقلیتی امور کے وزیر نے کہا کہ اس 12 روزہ ’ہنر ہاٹ‘ کو دیکھنے آنے والے لوگ مشہور فنکاروں کے ذریعہ پیش کیے جانے والے موسیقی اور ثقافت سے متعلق مختلف پروگرامز سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ ان فنکاروں میں انو کپور، پنکج ادھاس، سدیش بھوسلے، سریش واڈیکر، سادھنا سرگم، امیت کمار، شیلندر سنگھ، شبیر کمار، مہالکشمی ایّر، بھومی تری ویدی، کویتا پوڈوال، دلیر مہدی، الطاف راجہ، ریکھا راج، اُپاسنا سنگھ (مزاحیہ فنکار)، احسان قریشی (مزاحیہ فنکار)، بھوپیندر سنگھ بھُپی، رانی اندرانی، موہت کھنا، پریا ملک، جالی مکھرجی، پریانا مائترا، وویک مشرا، دیپک راجا (مزاحیہ فنکار)، آدیتی کھنڈیگل، انکتا پاٹھک، سدھانت بھوسلے، راہل جوشی، سپریا جوشی، بھومیکا ملک، پریما بھاٹیا، پوش جیمز اور دیگر فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔ نقوی نے مزید کہا کہ 26 اپریل کو ’ہاٹ‘ میں ایک لیزر لائٹ شو کا اہتمام بھی کیا جائے گا اور ہنرہاٹ دیکھنے کے لیے آنے والے افراد انوکپور کے ذریعہ پیش کیے جانے والے ’’انتاکشری‘‘ پروگرام سے محظوظ ہو سکیں گی۔ 'Hunar Haat' provides employment to millions of artisans
مزید پڑھیں:
Hunar Haat Inauguration in Delhi: دہلی میں 35 ویں "ہنر ہاٹ" کی افتتاحی تقریب عمل میں آئی
محترم وزیر نے کہا کہ دستکاری اور صناعی کے فن سے وابستہ کنبوں کی نوجون پیڑھی آبائی روایتی وراثت سے دور ہونا شروع ہوچکی تھی جس کی اہم وجہ منڈیوں کا فقدان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے سودیشی صناعوں اور دستکاروں کی آبائی وراثت کے تحفظ و فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ’ہنر ہاٹ‘ جیسے پروگرام صناعوں اور دستکاروں کو زبردست مواقع فراہم کرکے انہیں اپنے آبائی ورثے کو آگے بڑھانے میں اہل بناتے ہیں۔
’ہنر ہاٹ‘ کی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مسٹر نقوی نے کہا کہ ’ہنر ہاٹ‘ نے فنکاروں کو مین اسٹریم معیشت سے مربوط ہونے میں مدد فراہم کی ہے۔ ’’آج ’’ہنرہاٹ‘‘کا ہر ایک صناع اور دستکار اندرونِ ملک تیار متعدد مصنوعات فروخت کر رہا ہے اور اس نے صناعوں اور دستکاروں کی زندگی میں اقتصادی انقلاب برپا کر دیا ہے۔‘‘