ہر برس 10 دسمبر کو عالمی یوم حقوق انسانی منایا جاتا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے جماعت اسلامی ہند حلقۂ خواتین ممبئی میٹرو کی جانب سے ایک ویبنار منعقد کیا گیا۔ جس کا عنوان "ہر انسان کے حقوق ہیں" تھا۔
اس پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے کیا گیا۔ پروین صاحبہ جماعت اسلامی ہند کی کارکن ہیں۔ انہوں نے اس پروگرام کی غرض و غایت بیان کی۔
آسیہ نذیر شیخ جو گرلز اسلامک آرگنائزیشن کی ممبر ہیں انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ خطبہ جو 1450 سال پہلے حجۃ الوداع پر آپ نے حقوق انسانی کے منشور پر دیا تھا اسے مکمل ہندی اور انگریزی میں پڑھا۔
محترمہ ویکی شندے صاحبہ نے مخنث(Eunuchs) کے حقوق پر واضح طریقے سے بات رکھی۔ یہ خود اس تنظیم سے جڑی ہیں جو لوگوں کے اور مخنث کے حقوق پر کام کرتی ہیں۔
محترمہ فلاویہ ایگنس جو کہ اڈوکیٹ اور (Humans Right Activist) بھی ہیں اور ایک تنظیم سے جڑی ہیں انہوں نے عورتوں پر جو ظلم ہو رہا ہے اس پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور حکومت کی طرف سے ان پر جو ناانصافی ہو رہی ہے اسے ظاہر کیا۔ بچہ مزدوری پر روک لگائی جائے اس بارے میں بھی انہوں نے اپنے خیالات پیش کیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کے NRC اورCAA کا کالا قانون سراسر حقوق انسانی کے خلاف ہے۔ کسانوں کے موجودہ مسائل پر بھی انہوں نے روشنی ڈالی۔
محترم مجتبٰی فاروق صاحب جو جنرل سکریٹری ہیں نئی دہلی مجلس مشاورت جماعت اسلامی ہند کی، آپ کا عنوان تھا "انسانی حقوق اسلام کی روشنی میں۔" اس عنوان پر بہت ہی عمدہ طریقے سے آپ نے بتایا کہ کس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے چودہ سو پچاس برس پہلے ہمیں انسانی حقوق کی تعلیم دی تھی، جسے عام کرنا ہمارا فرض ہے۔
عورتوں کی اہمیت کو بھی آپ نے اسلامی طریقے سے واضح کیا۔ ملک میں جتنے حقوق انسانی کی پامالی ہو رہی ہے اس کا ذکر کرتے ہوئے خواتین کو خاص مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کے اب activism کے طرف آنے کا وقت آگیا ہے۔
پروگرام کے اختتام پر شکریہ کے کلمات ڈاکٹر فریدہ اختر صاحبہ نے ادا کیے جو ممبئی میٹرو حلقہ خواتین کی سکریٹری ہیں۔