ممبئی کے بائیکلہ میں واقع خلافت ہاؤس ایک تاریخی مقام ہے۔جہاں جنگ آزادی کی تحریک کے دوران گاندھی جی اور علی برادران نے کئی میٹنگز کیں اور انگریز حکمرانوں کے خلاف ملک گیر سطح پر تحریک کی شروعات کی۔
اس تحریک میں بھارت کے ہر گوشے سے لوگ شامل ہوئے۔ لاکھوں بھارتیوں کو جیل بھیج دیا گیا۔ لوگوں کی جائیداد ضبط کرلی گئی۔ متعدد لوگوں نے انگریزی حکومت کے خطاب واپس کر دیے۔ سرکاری ملازمتیں چھوڈ دیں۔
بھارت کو آزادی دلانے کے لیے یہ تحریک اور عمارت ہندو مسلم اتحاد کی بہترین مثال ثابت ہوئی۔
آزادی کے حصول اور انگریز حکومت کو کیسے پست کیا جائے۔ خلافت تحریک عدم تعاون کے کئی منصوبوں کو اس عمارت میں تشکیل دیا گیا۔
خلافت ہاؤس مہاتما گاندھی، نہرو خاندان کے افراد، سردار پٹیل،علی برادران، مولانا ابوالکلام آزاد، حکیم اجمل خان اور ڈاکٹر انصاری جیسی قدآور شخصیتوں کی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔
بھارت کی جدوجہد آزادی کی کوئی بھی تاریخ خلافت تحریک کے اور خلافت ہاؤس کے تذکرے کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی۔