ETV Bharat / state

ممبئی میں موسلادھار بارش سے عام زندگی مفلوج - mumbai news

ملک کے اقتصادی دارالحکومت ممبئی میں جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے شہر و مضافات کے کئی نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

image
image
author img

By

Published : Aug 6, 2020, 7:50 AM IST

Updated : Aug 6, 2020, 2:23 PM IST

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں پیر سے جاری بھاری بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی سارے درختوں کے اکھڑنے اور تودے کھسکنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

محکمۂ موسمیات نے ممبئی اور مضافات میں پیر، منگل اور بدھ کے روز تیز ہوا اور بھاری بارش کی پیش گوئی کی تھی اور اس تعلق سے ریڈ الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی جمعرات کے روز بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

بارش سے عام زندگی مفلوج

تیسرے دن مسلسل ہونے والی طوفانی بارش سے شہر اور میٹرو پولیٹن ریجن اور کوکن کے ساحلی علاقوں میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں اور سیلاب کی وجہ سے ٹرینیں اور بسیں بند کر دی گئیں جبکہ نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

بی ایم سی نے بھی یہ اعلان کر دیا ہے کہ تمام دفاتر بند رہیں گے، صرف ضروری خدمات جاری رہیں گی۔ تیز بارش اور پانی جمع کے ہونے کے سبب چار افراد کی موت واقع ہوگئی۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے شہر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں۔

ممبئی پولیس نے ایک ہدایت جاری کی ہے جس میں پولیس نے شہر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں اور جب تک کہ انتہائی ضروری نہ ہو تب تک گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

گزشتہ روز منترالیہ کے پاس 70 ملی میٹر، میمن واڑہ فائر اسٹیشن 52، نائر اسپتال 41، چیمبور 48، کرلا 37 اور ولے پارلے میں 12 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔

بھاری بارش کے سبب ممبئی تالاب میں تبدیل

اس کے ساتھ ہی ہند ماتا، شیخ مسری درگاہ، بی پی ٹی کالونی اسکائے واک، عبدالرحمان اسٹریٹ، بائیکلہ جے جے جنکشن، سی ایس ٹی روڈ کرلا جیسے علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔

اس کے علاوہ سڑکوں پر بھی پانی جمع ہوجانے سے بیسٹ بسوں کے روٹ تبدیل کر دیے ہیں اور نشیبی علاقوں میں واقع مکانات و چھونپڑیوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔

بارش سے ٹراسپورٹ خدمات متاثر ہونے کے سبب لوگ دوسری جگہوں پر پھنسے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں بی ایم سی نے سی ایس ٹی سے کرلا کے درمیان کئی اسکولوں کو شیلٹر ہوم میں تبدیل کر دیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں بھی شیلٹر ہوم بنائے جا رہے ہیں۔

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں پیر سے جاری بھاری بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی سارے درختوں کے اکھڑنے اور تودے کھسکنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

محکمۂ موسمیات نے ممبئی اور مضافات میں پیر، منگل اور بدھ کے روز تیز ہوا اور بھاری بارش کی پیش گوئی کی تھی اور اس تعلق سے ریڈ الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی جمعرات کے روز بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

بارش سے عام زندگی مفلوج

تیسرے دن مسلسل ہونے والی طوفانی بارش سے شہر اور میٹرو پولیٹن ریجن اور کوکن کے ساحلی علاقوں میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں اور سیلاب کی وجہ سے ٹرینیں اور بسیں بند کر دی گئیں جبکہ نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

بی ایم سی نے بھی یہ اعلان کر دیا ہے کہ تمام دفاتر بند رہیں گے، صرف ضروری خدمات جاری رہیں گی۔ تیز بارش اور پانی جمع کے ہونے کے سبب چار افراد کی موت واقع ہوگئی۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے شہر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں۔

ممبئی پولیس نے ایک ہدایت جاری کی ہے جس میں پولیس نے شہر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں اور جب تک کہ انتہائی ضروری نہ ہو تب تک گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

گزشتہ روز منترالیہ کے پاس 70 ملی میٹر، میمن واڑہ فائر اسٹیشن 52، نائر اسپتال 41، چیمبور 48، کرلا 37 اور ولے پارلے میں 12 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔

بھاری بارش کے سبب ممبئی تالاب میں تبدیل

اس کے ساتھ ہی ہند ماتا، شیخ مسری درگاہ، بی پی ٹی کالونی اسکائے واک، عبدالرحمان اسٹریٹ، بائیکلہ جے جے جنکشن، سی ایس ٹی روڈ کرلا جیسے علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔

اس کے علاوہ سڑکوں پر بھی پانی جمع ہوجانے سے بیسٹ بسوں کے روٹ تبدیل کر دیے ہیں اور نشیبی علاقوں میں واقع مکانات و چھونپڑیوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔

بارش سے ٹراسپورٹ خدمات متاثر ہونے کے سبب لوگ دوسری جگہوں پر پھنسے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں بی ایم سی نے سی ایس ٹی سے کرلا کے درمیان کئی اسکولوں کو شیلٹر ہوم میں تبدیل کر دیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں بھی شیلٹر ہوم بنائے جا رہے ہیں۔

Last Updated : Aug 6, 2020, 2:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.