ETV Bharat / state

MLAs Disqualification Issue شیوسینا اور این سی پی ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے معاملے میں آج سماعت

آج سپریم کورٹ میں شیوسینا اور این سی پی ارکان اسمبلی کو نااہل قراردینے کے معاملے میں سماعت ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کو نااہل قرار دیئے گئے ارکان اسمبلی کی جلد سماعت کرنے کا حکم دیا تھا۔Rahul Narvekar,Sharad Pawar,Maharashtra assembly

MLAs Disqualification Issue
MLAs Disqualification Issue
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 17, 2023, 11:30 AM IST

ممبئی/نئی دہلی: تین دن پہلے ہوئی ایک سماعت میں سپریم کورٹ نے خبردار کیا تھا کہ اگر اسمبلی اسپیکر نے ارکان اسمبلی کے مواخذے کے سلسلے میں ٹائم ٹیبل نہیں دیا تو وہ فیصلہ کرے گا۔ ریاست مہاراشٹر میں اقتدار کی جدوجہد سے متعلق ایک اہم سماعت 13 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں ہوئی تھی۔ٹھاکرے گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ودھان سبھا کے اسپیکر راہل نارویکر قانون ساز اسمبلی میں ارکان اسمبلی کی نااہلی کی جلد سماعت نہیں کررہے ہیں۔ اس عرضی کی سماعت کے دوران عدالت نے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کو مخاطب کیا تھا۔ قانون ساز اسمبلی کا اسپیکر سپریم کورٹ کے حکم کو کالعدم نہیں کر سکتا۔ اسے نظر انداز نہیں کر سکتا۔

  • سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا:

قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ایم ایل ایز کی نااہلی پر جلد فیصلہ نہیں لیتے ہیں۔ اس لیے ٹھاکرے گروپ کے وکلاء نے سپریم کورٹ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی تھی۔ اس وقت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دھننجے چندر چوڑ نے کہا تھا، کسی کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کو مشورہ دینا چاہیے۔ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کو نہیں مان رہے۔ اگر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر وقت پر فیصلہ نہیں لیتے ہیں، تو حکومت ہند کے ایڈوکیٹ جنرل تشار مہتا کو ایم ایل اے کی نااہلی سے متعلق تاخیر کی وجہ بتانی چاہیے۔

  • اس عمل کو ایک مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنا ہوگا:

چیف جسٹس دھننجے چندرچوڑ نے یہ بھی کہا کہ اگر ایم ایل اے کی نااہلی یا اہلیت کا وقت پر فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے تو اس سلسلے میں کی گئی تمام محنت ضائع ہو جائے گی۔ اگلے اسمبلی انتخابات سے قبل اس کا فیصلہ ہونے کی امید ہے۔ اگر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر نے مقررہ حکم کے مطابق ایم ایل اے کی نااہلی کا فیصلہ نہیں کیا تو سپریم کورٹ اسے حکم دے گی۔ حکم نامے کے مطابق انہیں ایک خاص وقت میں یہ عمل مکمل کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:این سی پی کے نام اور نشان پر الیکشن کمیشن کا نوٹس، دونوں گروپوں سے جواب طلب

  • دونوں گروپوں کے بارے میں مشترکہ سماعت کا امکان:

قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے پیر کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقننہ اور سپریم کورٹ کی خودمختاری کا احترام دونوں ادارے کریں گے۔ آج کی سماعت میں، امکان ہے کہ ریاست میں نیشنلسٹ شرد پوار گروپ اور شیوسینا ٹھاکرے گروپ دونوں کے ارکان اسمبلی کی نااہلی سے متعلق درخواستوں کو مشترکہ طور پر اٹھایا جائے گا۔ اس لیے دونوں گروہوں کے ساتھ ساتھ ریاست کے عوامی اور سیاسی حلقوں میں بھی کافی دلچسپی ہے۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ سپریم کورٹ مقننہ کے حوالے سے کیا نیا شیڈول اور ہدایات دیتی ہے۔

ممبئی/نئی دہلی: تین دن پہلے ہوئی ایک سماعت میں سپریم کورٹ نے خبردار کیا تھا کہ اگر اسمبلی اسپیکر نے ارکان اسمبلی کے مواخذے کے سلسلے میں ٹائم ٹیبل نہیں دیا تو وہ فیصلہ کرے گا۔ ریاست مہاراشٹر میں اقتدار کی جدوجہد سے متعلق ایک اہم سماعت 13 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں ہوئی تھی۔ٹھاکرے گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ودھان سبھا کے اسپیکر راہل نارویکر قانون ساز اسمبلی میں ارکان اسمبلی کی نااہلی کی جلد سماعت نہیں کررہے ہیں۔ اس عرضی کی سماعت کے دوران عدالت نے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کو مخاطب کیا تھا۔ قانون ساز اسمبلی کا اسپیکر سپریم کورٹ کے حکم کو کالعدم نہیں کر سکتا۔ اسے نظر انداز نہیں کر سکتا۔

  • سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا:

قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ایم ایل ایز کی نااہلی پر جلد فیصلہ نہیں لیتے ہیں۔ اس لیے ٹھاکرے گروپ کے وکلاء نے سپریم کورٹ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی تھی۔ اس وقت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دھننجے چندر چوڑ نے کہا تھا، کسی کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کو مشورہ دینا چاہیے۔ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کو نہیں مان رہے۔ اگر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر وقت پر فیصلہ نہیں لیتے ہیں، تو حکومت ہند کے ایڈوکیٹ جنرل تشار مہتا کو ایم ایل اے کی نااہلی سے متعلق تاخیر کی وجہ بتانی چاہیے۔

  • اس عمل کو ایک مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنا ہوگا:

چیف جسٹس دھننجے چندرچوڑ نے یہ بھی کہا کہ اگر ایم ایل اے کی نااہلی یا اہلیت کا وقت پر فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے تو اس سلسلے میں کی گئی تمام محنت ضائع ہو جائے گی۔ اگلے اسمبلی انتخابات سے قبل اس کا فیصلہ ہونے کی امید ہے۔ اگر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر نے مقررہ حکم کے مطابق ایم ایل اے کی نااہلی کا فیصلہ نہیں کیا تو سپریم کورٹ اسے حکم دے گی۔ حکم نامے کے مطابق انہیں ایک خاص وقت میں یہ عمل مکمل کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:این سی پی کے نام اور نشان پر الیکشن کمیشن کا نوٹس، دونوں گروپوں سے جواب طلب

  • دونوں گروپوں کے بارے میں مشترکہ سماعت کا امکان:

قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے پیر کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقننہ اور سپریم کورٹ کی خودمختاری کا احترام دونوں ادارے کریں گے۔ آج کی سماعت میں، امکان ہے کہ ریاست میں نیشنلسٹ شرد پوار گروپ اور شیوسینا ٹھاکرے گروپ دونوں کے ارکان اسمبلی کی نااہلی سے متعلق درخواستوں کو مشترکہ طور پر اٹھایا جائے گا۔ اس لیے دونوں گروہوں کے ساتھ ساتھ ریاست کے عوامی اور سیاسی حلقوں میں بھی کافی دلچسپی ہے۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ سپریم کورٹ مقننہ کے حوالے سے کیا نیا شیڈول اور ہدایات دیتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.