اورنگ آباد: مہاراشٹر ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات اورنگ آباد کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے اورنگ آباد میں ایک پریزنٹیشن کے ذریعے بتایا کہ ایودھیا کہ دھنیپور میں ایک عظیم الشان مسجد تعمیر کرنے جا رہے ہیں۔ اس کا ڈیزائن عالیشان ہوں گا۔ اس کے کمپاؤنڈ میں ہی کئی سارے کالج اور میڈیکل خدمات انجام دی جائیں گی۔ اس سے سبھی مذاہب کے لوگ استفادہ حاصل کریں گے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے حاجی عرفات نے کہا ہے کہ جو ایودھیا میں عالیشان مسجد بننے جارہی ہے، اس کا نام محمد بن عبداللہ رکھا گیا ہے۔ اس مسجد میں 9 ہزار سے زیادہ لوگ ایک وقت میں نماز پڑھ سکیں گے۔ اس مسجد کا پریزنٹیشن ممبئی کے ایک آڈیٹوریم میں رکھا گیا تھا، لیکن اورنگ اباد کے لوگ جو ممبئی نہیں جا سکے تھے، انہیں بھی اس پریزنٹیشن کے ذریعے بابری مسجد کا متبادل محمد بن عبداللہ بتایا گیا ہے۔
حاجی عرفات نے کہا ہے کہ آنے والے ایک دو مہینے میں اورنگ آباد میں ایک عظیم الشان پروگرام منعقد کیا جائیں گا، جس میں سب ہی فرقے کے لوگوں کو بلایا جائیں گا، اور علمائے کرام سے مسجد کو لے کر بات چیت بھی کی جائیں گی۔ حاجی عرفات کا کہنا ہے کہ سبھی عالم دین اپنے اپنے مسائل سامنے رکھ رہے ہیں، مسجد کی تعمیر شروع ہونے سے پہلے پورے مہاراشٹر سمیت ملک بھر کا دورہ بھی حاجی عرفات کریں گے، اور لوگوں سے مسجدِ کے لئے مشورہ لیں گے،
ایودھیا میں بننے والی اس مسجد میں ہندوستان کا نایاب قرآنی شریف بھی رکھا جائے گا۔اس کی لمبائی 21 فیٹ رہیں گی۔ ساتھ ہی حاجی عرفات کا دعوی ہے کہ اس طرح کی مسجد بنائی جائیں گی جو اپنے آپ میں ایک عجوبہ ثابت ہوں گی۔ایسے دنیا یاد رکھیں گی، لوگ تاج محل نہیں جائیں گے بلکہ وہ اس مسجد کو دیکھنے کے لیے دور دور سے آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:ممبئی میں سنی دعوت اسلامی کا تین روزہ اجلاس کا آغاز
حاجی عرفات کا کہنا ہے کہ بابر جو راجہ تھا وہ ان کا آئیڈیل نہیں ہے وہ تو ہندوستان میں تیر اور بھالا لے کر آیا تھا، اور یہاں پر جنگ کی تھی، ہمارے آئیڈیل تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے اور انہی کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہیں۔