مالیگاؤں: گیان واپی مسجد میں تیسرے اور آخری دن کیے گئے سروے میں ہندو فریق کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد کے احاطے کے اندر کنویں میں سے شیولنگ برآمد ہوا ہے. جس کے بعد نچلی عدالت نے ضلع انتظامیہ کو اس جگہ کو سیل کرنے کا حکم دے دیا جہاں شیولنگ پائے جانے کا دعویٰ کیا گیا۔ اس تناظر میں ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے خیابان نشاط چوک میں ایس ڈی پی آئی کی جانب سے کل رات 11 بجے کے درمیان ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ Gyanvapi mosque survey
اس دوران ایس ڈی پی آئی کے درجنوں کارکنان نے گیان واپی مسجد بچانا ہے اور مودی سرکاری کے خلاف مردہ باد جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔
اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے مقامی صدر راحیل احمد نے کہا کہ معزز عدالت کا حکم عبادت گاہوں کے ایکٹ 1991 کے خلاف ورزی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عبادت گاہوں کی مذہبی خصوصیت کا وہی حال رہنا چاہیے جیسا کہ 15 اگست 1947 کو تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گیان واپی مسجد سے متعلق تنازعہ اور خلل کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن یہ آر ایس ایس کے ایجنڈے کا ایک حصہ ہے کہ مذہبی عبادت گاہوں اور دیگر مذہبی مقامات خصوصی مسلمانوں کی تعمیر کردہ اور ملکیتی تاریخی یادگاروں کو تباہ کرنا۔