ETV Bharat / state

ممبرا کے ساتھ حکومت کا سوتیلا سلوک - ملازمین، کاروباری، صنعت کار لاک ڈاؤن جیسی ہی زندگی گزار رہے ہیں

ممبئی کا مسلم علاقہ ممبرا اس وقت دوسرے مسلم اکثریتی علاقوں کی طرح حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ یہاں پر عوام انلاک میں بھی لاک ڈاؤن جیسی زندگی گذار رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ممبئی سے ممبرا محض ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے اور لوکل ٹرین اس کے لیے سب سے بہتر اور کفایتی ذریعہ ہے لیکن لوکل ٹرین کا ممبرا میں نہ رکنا اس کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

government's leniency towards the mumbra maharashtra mumbai
ممبرا کے ساتھ حکومت کا سوتیلا سلوک
author img

By

Published : Sep 29, 2020, 5:42 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے مسلم علاقوں میں بیشتر چھوٹی صنعتیں اور چھوٹے کاروبار کے مالکان اور کاروباری ممبئی سے متصل ممبرا علاقے میں مقیم ہیں۔ ممبئی کی بڑھتی قیمت اور مہنگائی کے سبب کاروباری اور ملازمین ممبرا علاقے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ سبب صاف ہے کہ ممبئی سے ممبرا محض ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے اور لوکل ٹرین اس کے لیے سب سے بہتر اور کفایتی ذریعہ ہے۔

ممبرا کے ساتھ حکومت کا سوتیلا سلوک

لاک ڈاؤن کے سبب چھوٹے کاروباری، ملازمین اور چھوٹی صنعتوں کے مالکان لوکل ٹرین بند ہونے کی وجہ سے انلاک ہونے کے باوجود ابھی بھی لاک ڈاؤن جیسی حالت میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔

بتا دوں کہ انور لانڈگے پیشے سے وکیل ہیں لیکن لاک ڈاؤن کے دوران گھر میں ہی رہ کر کام کیا۔ لیکن ٹرین شروع ہونے کے بعد بھی ان کی حالت پہلے کے ہی جیسی ہے۔ کیونکہ ممبرا اسٹیشن پر ٹرین رکتی ہی نہیں۔

government's leniency towards the mumbra maharashtra mumbai
ممبرا کے ساتھ حکومت کا سوتیلا سلوک

لانڈگے کا کہنا ہے کہ کیا ممبرا میں کام کرنے والے ملازمین نہیں رہتے ہیں۔ ممبرا میں ہی مقیم پرویز مکرانی ممبئی کے بایکلہ علاقے میں طویل عرصے سے گلاس فرنیچر کے پیشے سے جڑے ہیں۔

لاک ڈاؤن انلاک میں تبدیل ہوا، باوجود اس کے ان کا کارخانہ بند ہے۔ کیونکہ ٹرین میں انہیں آنے جانے کی اجازت نہیں ہے اور ٹرین ممبرا اسٹیشن پر رکتی بھی نہیں ہے۔

سماجی کارکن شوکت علی بیڈگری کا کہنا ہے کہ ممبرا مسلم اکثریتی بستی ہے۔ موجودہ وقت میں ان لوگوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ جو لوگ ممبئی کی بھیڑ بھاڑ اور تنگ، مخدوش عمارتوں سے کشادہ جگہ پسند کرتے ہیں۔ لوگ یہاں قدرتی آب و ہوا اور قدرتی مناظر کے بیچ رہ کر ممبئی میں کاروبار کر رہے ہیں۔ لیکن یہ علاقے دوسرے مسلم اکثریتی علاقوں کی طرح حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔

یہی وجہ ہے کہ انلاک ہونے کے باوجود یہاں کے ملازمین، کاروباری، صنعت کار لاک ڈاؤن جیسی ہی زندگی گزار رہے ہیں۔

ممبئی کے بھنڈی بازار محمد علی روڈ، عبدالرحمن اسٹریٹ، کرافوڈ مارکیٹ، ناخدا محلہ ان جگہوں کے تاجر کاروباری، کاروبار تو یہاں کرتے ہیں۔ لیکن وہ ان علاقوں میں مقیم نہیں رہتے۔ ان کا آشیانہ زیادہ تر ممبئی سے متصل علاقوں میں ہی ہے اور یہ تعداد خاصی ہے۔ اس پر اب حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے مسلم علاقوں میں بیشتر چھوٹی صنعتیں اور چھوٹے کاروبار کے مالکان اور کاروباری ممبئی سے متصل ممبرا علاقے میں مقیم ہیں۔ ممبئی کی بڑھتی قیمت اور مہنگائی کے سبب کاروباری اور ملازمین ممبرا علاقے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ سبب صاف ہے کہ ممبئی سے ممبرا محض ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے اور لوکل ٹرین اس کے لیے سب سے بہتر اور کفایتی ذریعہ ہے۔

ممبرا کے ساتھ حکومت کا سوتیلا سلوک

لاک ڈاؤن کے سبب چھوٹے کاروباری، ملازمین اور چھوٹی صنعتوں کے مالکان لوکل ٹرین بند ہونے کی وجہ سے انلاک ہونے کے باوجود ابھی بھی لاک ڈاؤن جیسی حالت میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔

بتا دوں کہ انور لانڈگے پیشے سے وکیل ہیں لیکن لاک ڈاؤن کے دوران گھر میں ہی رہ کر کام کیا۔ لیکن ٹرین شروع ہونے کے بعد بھی ان کی حالت پہلے کے ہی جیسی ہے۔ کیونکہ ممبرا اسٹیشن پر ٹرین رکتی ہی نہیں۔

government's leniency towards the mumbra maharashtra mumbai
ممبرا کے ساتھ حکومت کا سوتیلا سلوک

لانڈگے کا کہنا ہے کہ کیا ممبرا میں کام کرنے والے ملازمین نہیں رہتے ہیں۔ ممبرا میں ہی مقیم پرویز مکرانی ممبئی کے بایکلہ علاقے میں طویل عرصے سے گلاس فرنیچر کے پیشے سے جڑے ہیں۔

لاک ڈاؤن انلاک میں تبدیل ہوا، باوجود اس کے ان کا کارخانہ بند ہے۔ کیونکہ ٹرین میں انہیں آنے جانے کی اجازت نہیں ہے اور ٹرین ممبرا اسٹیشن پر رکتی بھی نہیں ہے۔

سماجی کارکن شوکت علی بیڈگری کا کہنا ہے کہ ممبرا مسلم اکثریتی بستی ہے۔ موجودہ وقت میں ان لوگوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ جو لوگ ممبئی کی بھیڑ بھاڑ اور تنگ، مخدوش عمارتوں سے کشادہ جگہ پسند کرتے ہیں۔ لوگ یہاں قدرتی آب و ہوا اور قدرتی مناظر کے بیچ رہ کر ممبئی میں کاروبار کر رہے ہیں۔ لیکن یہ علاقے دوسرے مسلم اکثریتی علاقوں کی طرح حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔

یہی وجہ ہے کہ انلاک ہونے کے باوجود یہاں کے ملازمین، کاروباری، صنعت کار لاک ڈاؤن جیسی ہی زندگی گزار رہے ہیں۔

ممبئی کے بھنڈی بازار محمد علی روڈ، عبدالرحمن اسٹریٹ، کرافوڈ مارکیٹ، ناخدا محلہ ان جگہوں کے تاجر کاروباری، کاروبار تو یہاں کرتے ہیں۔ لیکن وہ ان علاقوں میں مقیم نہیں رہتے۔ ان کا آشیانہ زیادہ تر ممبئی سے متصل علاقوں میں ہی ہے اور یہ تعداد خاصی ہے۔ اس پر اب حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.