اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے ناندیڑ کے بعد اورنگ آباد کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں اموات کے چوکانے والے اعداد و شمار سامنے آرہے ہیں۔ اسپتال کے ڈین سنجے راٹھور نے بتایا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں اسپتال میں 10 سے 12 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ڈین نے کہا ہے کہ ان کے اسپتال میں ہر روز 1500 سے 2 ہزار مریض علاج کی غرض سے پورے مراٹھواڑہ کے مختلف اضلاح سے آتے ہیں کئی سارے ایسے بھی مریض ہیں جنہیں دوسرے اسپتال کی جانب سے سرکاری اسپتال میں بھیجا جاتا ہے جو زندگی کے آخری سانسیں گنتے ہیں۔ لیکن ہمارے اسپتال کے ڈاکٹر مریضوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
ساتھ ہی ڈین کا کہنا ہے کہ ہر روز 1500 سے 20 مریض علاج کی غرض سے آتے ہیں تو ان میں مرنے والوں کی تعداد ایک فیصد کے قریب ہے۔ سرکاری اسپتال کے ڈین کا دعویٰ ہے کہ اسپتال میں مریضوں کا علاج اچھے سے ہوتا ہے اور انہیں ادویات بھی مفت میں دی جاتی ہے اور اسپتال میں ادویات کی کوئی کمی نہیں ہے۔ لیکن ای ٹی وی بھارت نے جب حقیقت کا جائزہ لیا تو اسپتال کے احاطے میں موجود میڈیکل اسٹور پر کئی سارے مریض کے رشتہ دار دوا گولیاں خرید رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Death in Nanded Govt Hospital ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں 24 گھنٹوں میں 12 نومولود سمیت 24 مریض دم توڑ گئے
جب مریض کے رشتہ داروں سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں ادویات کی کمی ہے اور ڈاکٹروں نے ہمیں سرکاری اسپتال کی پرچی پر ادویات لکھ کر دیتے ہے۔ اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کے اسپتال میں یہ دوا ابھی دستیاب نہیں ہے اور آپ کو یہ ادویات باہر کے میڈیکل سے لے کر آنا ہوں گا۔ اب ای ٹی وی بھارت کے حقیقت جاننے کے بعد یہ تو پتہ چلتا ہے کہ سرکاری اسپتال کے ڈین کا جو دعوا ہے اس میں کتنی حقیقت ہے۔