ETV Bharat / state

ممبئی میں علامتی طور پر جلوس غوثیہ نکالا جائے گا

author img

By

Published : Nov 17, 2021, 7:07 PM IST

جلوس غوثیہ اپنے روایتی انداز میں نکالا جائے گا لیکن یہ جلوس گلی محلوں اور شاہراہوں میں روکا نہیں جائے گا۔ ایڈیشنل کمشنر ممبئی گیانیشور چوہان نے کہا کہ جلوس غوثیہ علامتی طور پر نکالا جائے گا۔ اس میں نظم و نسق کی برقراری کا خاص خیال رکھا جائے گا۔

ممبئی میں علامتی جلوس غوثیہ نکالا جائے گا
ممبئی میں علامتی جلوس غوثیہ نکالا جائے گا

مہاراشٹر کے ممبئی میں آل انڈیا سنی جمعیتہ علما نے علامتی جلوس غوثیہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس جلوس غوثیہ میں عام لوگوں کی شرکت پر پابندی ہے۔ اس لئے پولس نے مشروط اجازت دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اطلاعات کے مطابق جلوس غوثیہ اپنے روایتی انداز میں نکالا جائے گا لیکن یہ جلوس گلی محلوں اور شاہراہوں میں روکا نہیں جائے گا۔ ایڈیشنل کمشنر ممبئی گیانیشور چوہان نے کہا کہ جلوس غوثیہ علامتی طور پر نکالا جائے گا۔ اس میں نظم و نسق کی برقراری کا خاص خیال رکھا جائےگا۔


جلوس غوثیہ میں بھیڑ نہ ہو، اس لئے جلوس میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں پر تشدد واقعات رونما ہونے کی وجہ سے حالات خراب ہو ئے ہیں، اس لیے علامتی جلوس کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

گیانیشور چوہان نے واضح کیا ہے کہ ممبئی شہر میں امن وامان بحال ہے لیکن ریاست میں حالات کشیدہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ممبئی شہر میں بھی علامتی جلوس کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ایک اہم میٹینگ میں لیا گیا جس میں سنی جمعیتہ علما کے رکن مولانا مقصود خان، مولانا شاداب خان، مولانا خلیل الرحمن نوری، مولانا محمود عالم رشیدی، مولانا ابراہیم آسی، مولانا قمر رضا اشرفی سمیت متعدد علما کرام شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ذاکر نائیک کی تنظیم پر پابندی تو ابھینو بھارت اور سناتن سنستھا پر کیوں نہیں؟'

اس موقع پر رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے نے بتایا کہ ریاست میں پرتشدد واقعات رونما ہونے کے سبب حالات کشیدہ ہیں۔ اس لئے جلوس غوثیہ علامتی طریقے سے نکالا جائے گا۔ شہر میں جلوس غوثیہ کے پیش نظر پولیس سے علامتی جلوس نکالنے کی اجازت کی تجویز دی گئی ہے۔ اس لئے ہمیں یقین ہے کہ جلوس غوثیہ روایتی انداز میں نکالنے کی پولس و انتظامیہ اجازت دے گی۔

مسلم نوجوانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جلوس غوثیہ میں شرکت کے بجائے صدقہ، لنگر اور نیاز کی تقسیم کے ساتھ کارخیر کریں۔ جلوس غوثیہ کی قیادت مولانا کوثر، مولانا مقصود علی خان، مولانا فرید الزماں اور مولانا خلیل الرحمن کریں گے۔

مہاراشٹر کے ممبئی میں آل انڈیا سنی جمعیتہ علما نے علامتی جلوس غوثیہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس جلوس غوثیہ میں عام لوگوں کی شرکت پر پابندی ہے۔ اس لئے پولس نے مشروط اجازت دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اطلاعات کے مطابق جلوس غوثیہ اپنے روایتی انداز میں نکالا جائے گا لیکن یہ جلوس گلی محلوں اور شاہراہوں میں روکا نہیں جائے گا۔ ایڈیشنل کمشنر ممبئی گیانیشور چوہان نے کہا کہ جلوس غوثیہ علامتی طور پر نکالا جائے گا۔ اس میں نظم و نسق کی برقراری کا خاص خیال رکھا جائےگا۔


جلوس غوثیہ میں بھیڑ نہ ہو، اس لئے جلوس میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں پر تشدد واقعات رونما ہونے کی وجہ سے حالات خراب ہو ئے ہیں، اس لیے علامتی جلوس کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

گیانیشور چوہان نے واضح کیا ہے کہ ممبئی شہر میں امن وامان بحال ہے لیکن ریاست میں حالات کشیدہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ممبئی شہر میں بھی علامتی جلوس کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ایک اہم میٹینگ میں لیا گیا جس میں سنی جمعیتہ علما کے رکن مولانا مقصود خان، مولانا شاداب خان، مولانا خلیل الرحمن نوری، مولانا محمود عالم رشیدی، مولانا ابراہیم آسی، مولانا قمر رضا اشرفی سمیت متعدد علما کرام شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ذاکر نائیک کی تنظیم پر پابندی تو ابھینو بھارت اور سناتن سنستھا پر کیوں نہیں؟'

اس موقع پر رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے نے بتایا کہ ریاست میں پرتشدد واقعات رونما ہونے کے سبب حالات کشیدہ ہیں۔ اس لئے جلوس غوثیہ علامتی طریقے سے نکالا جائے گا۔ شہر میں جلوس غوثیہ کے پیش نظر پولیس سے علامتی جلوس نکالنے کی اجازت کی تجویز دی گئی ہے۔ اس لئے ہمیں یقین ہے کہ جلوس غوثیہ روایتی انداز میں نکالنے کی پولس و انتظامیہ اجازت دے گی۔

مسلم نوجوانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جلوس غوثیہ میں شرکت کے بجائے صدقہ، لنگر اور نیاز کی تقسیم کے ساتھ کارخیر کریں۔ جلوس غوثیہ کی قیادت مولانا کوثر، مولانا مقصود علی خان، مولانا فرید الزماں اور مولانا خلیل الرحمن کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.