مہاراشٹرا کے امراوتی ضلع میں واقع اچل پورشہر کو فرقہ وارانہ طور پر حساس شہر مانا جاتا گزشتہ کل اس شہر میں گنیش وسرجن جلوس کو اسوقت کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا تاکہ ایک مسلم شخص کے جنازے کے لیے راستہ بنایا جا سکے۔ اس حالات میں جب کچھ سماج دشمن عناصر دونوں برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی بھرپور وشش کر رہے ہیں تو اچل پور شہر کے ہندو مسلم بھائیوں نے گنیش وسرجن جلوس میں اتحاد کی ایک مثال پیش کی۔
Ganesh Visarjan Miravnuk Achalpur
اچل پور کے جھنڈا چوک میں ایک عوامی گنیش منڈل نے ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کی ہےجس کی ہر طرف سراہنا کی جارہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بلن پورہ اچلپور میں ایک مسلم شخص کی گزشہ کل موت ہو گئی۔ چونکہ اسی دن گنپتی کے عوامی وسرجن جلوس کا دن تھا، اس لیے ان کے خاندان کے لوگ سوچ رہے تھے کہ جنازہ کیسے نکالا جائے۔ گھر کے مکینوں نے اس بارے میں اچل پور پولیس سے رابطہ کیا، پولیس نے فوری طور پر متوفی شہریوں کے گھر پہنچ کر لواحقین سے بات چیت کی اور جنازے کے جلوس کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس سلسلے میں پولس نے جھنڈا چوک کے گنپتی منڈل سے بھی رابطہ کیا اور تال میل کی کوشش کی۔ اچل پور کا جھنڈا چوک انتہائی حساس علاقہ کے طور پر جانا جاتا ہے اور اسی علاقے سے عوامی گنپتی منڈل کا جلوس نکلتا ہے ۔ جنازہ شام کو بلن پورہ پہنچا اور مسلم شہری وہاں نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد قبرستان کی طرف روانہ ہوئے۔ جنازہ لے جاتے وقت ہنومان ویام منڈل اور جھنڈا چوک پر نیو یوتھ پبلک گنیش منڈل گنپتی وسرجن جلوس نکال رہے تھے۔ جلوس میں روایتی موسیقی کے آلات ڈھول تاشے لیس تھے۔ جلوس جنازہ پہنچتے ہی منڈل کے کارکنوں نے اپنے تمام آلات موسیقی اور لیزیم کو بند کر دیا اور تمام شہریوں نے سڑک کے دونوں طرف کھڑے ہو کر جنازے کے لیے راستہ صاف کیا۔
مزید پڑھیں:Mumbai Police Alert گنیش وسرجن کے موقع پرممبئی پولیس الرٹ
یو این آئی۔