کانگریس کے دیوراؤ تجارے اپنے خاندان کے گزربسر کے لیے سیکوریٹی گارڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
دیوراؤ تجارے 1985 میں ناگپور کے شانتی نگر وارڈ سے کارپوریٹر بنے تھے۔ 1991 میں وہ ناگپور میونسپل کارپوریشن کی اسٹیڈنگ کمیٹی کے چیئرمین اور ناگپور امپروومنٹ ٹرسٹ کے ٹرسٹی بن گئے تھے۔ وہ اسی وارڈ سے 2002 میں دوسری مرتبہ این سی پی کے امیدوار کی حیثیت سے کارپوریٹر منتخب ہوئے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دیوراؤ تجارے نے کہا کہ معروف سیاست داں دتا میگھے سیاست میں ان کے گرو تھے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خاندان گذشتہ کچھ مہینوں سے معاشی پریشانیوں سے گذر رہا ہے اور ان کی مدد کے لیے میں نے سیکوریٹی گارڈ کی نوکری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے ایک سوال جس میں پوچھا گیا تھا کہ اتنے عرصے تک سیاست داں رہنے کے بعد اب سیکوریٹی گارڈ کی ہی نوکری کیوں کی، کے جواب میں کہا کہ ’مجھے معاشی مجبوریوں کی وجہ سے ایسا کرنا پڑ رہا ہے اور میں گذشتہ چار سے پانچ سال سے سیکوریٹی گارڈ کی حیثیت سے کام کر رہا ہوں اور مجھے ہر ماہ سات ہزار روپئے تنخواہ ملتی ہے۔
اپنے خاندان کے بارے میں بات کرتے ہوئے تجارے نے کہا کہ بچوں کی تعلیم کےلیے رقم جمع کرنے کے مقصد سے میں اور میری بیوی دن رات کام کر رہے ہیں۔ میری بڑی بیٹی کی شادی ہوچکی ہے جبکہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرلیں۔
تجارے کے بیٹے دنیش نے کہا کہ ’میں اپنے والد کی طرح سیاست میں قدم رکھنا چاہتا تھا لیکن موجودہ حالات کے مدنظر ہمارے خاندان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی سیاست میں نہیں جائے گا‘۔