سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے شہر کے موجودہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے موجودہ ایم ایل اے کی کارکردگی پر سوال اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ مالیگاؤں شہر کے ایم ایل اے شہری عوام کے کسی کام نہیں آرہے ہیں۔
انہوں نے اس دوران کئی کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی پر نشانہ سادھا ہے۔ آصف شیخ نے اپنے بیان میں اس بات کی وضاحت کی کہ انہوں نے کانگریس سے کیوں استعفیٰ دیا۔
اس کو لے کر شہریان میں اب بھی تجسس برقرار تھا۔ آصف شیخ نے کہا کہ میں نے کانگریس پارٹی سے مسلمانوں کیلئے ریزرویشن کے معاملے کو لے کر کافی متحرک رہا لیکن کانگریس پارٹی کی جانب مسلم ریزرویشن کیلئے تساہلی کا مظاہرہ کیا جارہا تھا اور یہی بات کی وجہ سے آصف شیخ نے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
اس استعفیٰ کے بعد مالیگاؤں شہر کے عوام سے ملاقات کرتے ہوئے شہریان کے مشورے کا خیر مقدم کیا ہے اور 21 رکنی ڈرافٹ کمیٹی کی تشکیل دی اور یہ کمیٹی نے آصف شیخ کو 15 نکات پر مشتمل مسودہ پیش کیا۔
آصف شیخ نے ان نکات کو عوام کے سامنے رکھا اور کہا کہ راشٹر وادی کانگریس پارٹی ان 15 تجویز پر کھرا اترتی ہے اور ان کے مطالبات کو مانتی ہے تو وہ راشٹروادی کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کر لیں گے اور عوامی مشورے میں بھی شہر کے عوام نے راشٹر وادی کانگریس پارٹی شامل ہونے کا مشورہ دیا۔
اس اجلاس کے آخری میں آصف شیخ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ڈرافٹ کمیٹی کے جو 15 نکات شہر کی ترقی کے تعلق سے ان نکات کو وہ راشٹر وادی کانگریس کے اعلیٰ ذمہ داران کے سامنے رکھیں گے۔ اگر راشٹر وادی کانگریس ان نکات میں سے شہر کے کچھ مسائل بھی حل کرنے کیلئے راضی ہوگئی تو آصف شیخ راشٹر وادی کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔
آصف شیخ نے اس پروگرام کے تعلق سے کہا کہ پولیس انتطامیہ کی جانب سے اس پروگرام کو کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، لیکن وہ اس کی اجازت لئے تھے اور تحریری طور پر لکھ کردیا تھا کہ اس پروگرام میں زیادہ سے زیادہ سو لوگ آئیں گے اور سبھی کو ماسک بھی تقسیم کیا جائے گا لیکن جب بھی پولیس انتظامیہ نے اس پروگرام کو کرنے کی اجازت نہیں دی۔
مزید پڑھیں:
مراٹھواڑہ میں کورونا وائرس کے 1111 نئے کیسز
انہوں نے کہا کہ پولیس اس سلسلے میں جو بھی قانونی کارروائی ہو وہ کرسکتی ہے۔