اورنگ آباد: اورنگ آباد شہر کے جنسی علاقہ میں واقع گنج شہیداں مسجد کے قریب ایک ایسا بینک ہے جہاں غریب اور ضرورت مندوں کو دو وقت کا کھانا فراہم کیا جاتا ہے، جسے روٹی بینک کہتے ہیں، جو بھوکوں کی بھوک مٹاتا ہے۔ روٹی بینک کو چلانے والے یوسف مکاتی کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے نو سالوں سے اس روٹی بینک کو چلا رہے ہیں، لیکن انہیں اب تک روٹی بینک میں چولہا جلانے کی ضرورت نہیں پڑی ہے، کیونکہ اس روٹی بینک میں کھانا لوگوں کی مدد سے آتا ہے اور غریب لوگوں تک پہنچتا ہے۔ یعنی اورنگ آباد شہر میں کئی ساری تقریبات ہوتی ہیں اور ان تقریبات میں جو کھانا بچ جاتا ہے۔ اسے پھینکنے کی بجائے اس روٹی بینک میں بھیج دیا جاتا ہے، اور کئی سارے لوگ ایسے بھی رہتے ہیں۔ جو کیٹرس کے ذریعہ کھانا بنا کر اس روٹی بینک میں غریبوں کے لیے بھیج دیتے ہیں۔ اورنگ آباد شہر میں اس روٹی بینک کی چار برانچ ہے جو سال کے 365 دن غریب لوگوں کی مدد کرتی رہتی ہے۔ اس روٹی بینک سے شہر کے مختلف سلم علاقوں اور اسپتالوں میں مفت کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
روٹی بینک چلانے والے یوسف مکاتی کا کہنا ہے کہ شادیوں کے سیزن میں کھانا بہت زیادہ آجاتا ہے، اور چار ڈیپ فریزر بھی کھانے کے لیے کم پڑ جاتے ہیں، اسی لیے روٹی بینک کے سامنے ایک بڑا سا کولڈ اسٹوریج لگایا گیا ہے، جس میں کھانا محفوظ کر کے رکھا جاتا ہے اور غریبوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ یوسف مکاتی کا کہنا ہے کہ پچھلے نو سالوں سے یہ روٹی بینک چلا رہے ہیں اور ان نو سالوں میں کافی مشکلات بھی انہیں آئی ہیں، لیکن انہوں نے سبھی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور اس روٹی بینک میں ایک بھی دن ایسا نہیں گیا، جس دن روٹی بینک میں کھانا نہیں آیا ہو۔
اورنگ آباد کی اس روٹی بینک کو ملک بھر میں کئی سارے اعزازات سے نوازا گیا ہے، اس روٹی بینک کو چلانے والوں کا یہی مقصد ہے کہ ہر شہر میں ایک روٹی بینک ہونا چاہیے، جس سے غریبوں کو دو وقت کی روٹی مل سکے، کیونکہ موجودہ حالات میں کئی سارے ایسے بھی لوگ ہیں، جن کے پاس دو وقت کے کھانے کا بھی انتظام نہیں ہوتا ہے، ایسے لوگوں کو اس روٹی بینک سے دو وقت کا کھانا مل سکے۔ یوسف مکاتی کی روٹی بینک کی ترغیب کے بعد اب ملک میں 129 روٹی بینک یوسف مکاتی کے بولنے پر شروع ہوئے ہے، یہی نہیں بلکہ بیرون ممالک میں بھی روٹی بینک شروع کیے گئے ہیں، جس میں پاکستان اور بنگلہ دیش بھی شامل ہیں۔
ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ملک میں چل رہے روٹی بینک چلانے والے لوگوں کی ہمت افزائی کی ہے، لیکن روٹی بینک چلانے والوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس طرح کی خدمت انجام دینے والوں کو کچھ امداد ملنی چاہیے، تاکہ وہ سماج میں کچھ اور اچھا کام کر سکیں۔ روٹی بینک چلانے والے یوسف مکاتی کا کہنا ہے کہ انہیں مستقبل میں روٹی بینک کو آگے بڑھانا ہے، اور اس کے لیے سی ایس آر فنڈ کی ضرورت پڑے گی، جس کے لیے انہوں نے اپنی ٹرسٹ کا رجسٹریشن بھی کیا ہے۔