ETV Bharat / state

'فلم سٹی کے بجائے جرائم سے پاک شہر بنانے پر توجہ دینی چاہئے' - اجتماعی عصمت دری اور قتل

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے رہنما اجیت داداپوار نے ہاتراس میں ہونے والے اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو انتہائی افسوسناک، دل دہلادینے والا اور غیر انسانی اور شرمناک واقعہ قرار دیا۔

anil deshmukh
anil deshmukh
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 7:55 PM IST

این سی پی کے سینئر رہنما اور مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے ہاتراس میں ہوئے اجتماعی زیادتی کی شکار بچی کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کوجلد از جلد گرفتار کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے نیز اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا کہ یوگی جی بہتر ہوتا اگر آپ اترپردیش میں فلم سٹی کے بجائے’’ جرائم سے پاک شہر‘‘ بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کرتے تو ہماری بہنیں محفوظ رہتیں۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے رہنما اجیت داداپوار نے ہاتراس میں ہونے والے اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو انتہائی افسوسناک، دل دہلادینے والا غیر انسانی اور شرمناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا 'اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے'۔

متاثرہ لڑکی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'یہ ناقابل برداشت ہے کہ معاشرے میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں'۔

اجیت پوار نے اترپردیش کی یوگی سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا 'جو لوگ اس طرح کی غیر انسانی حرکت کرتے ہیں ایسے مجرموں کو زیادہ سخت سزا دی جانی چاہئے۔ اترپردیش حکومت کو عدالتی کارروائی میں تیزی لانا چاہئے اور اس معاملے میں ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئے، نیز عدالت کی جانب سے ملزمان کو سخت سے سخت سزاملنی چاہئے'۔

انہوں نے عوام کے نام پیغام میں کہا 'ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک مہذب معاشرے کی تعمیر کریں جس میں خواتین کا احترام شامل ہو۔ خواتین کے بارے میں معاشرے کے مثبت طرز عمل کے لئے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت، عدالتیں اور سماجی تنظیمیں سب مل کرہاتراس کے واقعہ کو ملک میں آخری شکل دینے کے لئے کام کریں گی'۔

شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس واقعہ کے بارے میں کہا 'ہاتراس میں ایک دلت بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے کے بعد اسے قتل کیا گیا، وہاں کی سرکار ان ملزموں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہاں تک کہ مدد کرنے کی بجائے گھر کا دروازہ بند کر دیا، کہاں گئے وہ لوگ جوچیخیں مارمار کر کہہ رہے تھے کہ اب کسی اداکارہ کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک نہ کیا جائے؟ کہاں ہے وہ گودی میڈیا؟ کیا کسی غریب لڑکی کو انصاف نہیں ملنا چاہئے؟ کیا آپ کو انصاف مانگنے کے لئے اداکارہ کی ضرورت ہے؟'۔

سنجے راوت نے یہ سوال پوچھتے ہوئے کہا 'ایک دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے بعد ہوئے وحشیانہ قتل سے پورا بھارت لرز اٹھا ہے اس غیر انسانی واقعے کے خلاف پورے ملک میں غم و غصے کی لہر ہے۔ چہار جانب سے مذمت ہو رہی ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
بابری مسجد کیس: مسجد شہید کرنے سے قبل اور بعد میں کب کیا ہوا؟

انہوں نے مزید کہا 'نربھیا واقعے کے بعد یہ محسوس کیا جا رہا تھا کہ ملک میں خواتین کی حفاظت کے لئے بنائے گئے سخت خواتین کارگر ثابت ہوں گے اورجرائم پر روک لگے گی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے ضلع اناو میں پہلے بی جے پی کےایم ایل اے کے کرتوت اور اب ہاتراس کے واقعے نے انسانیت کو شرمسار کر دیا'۔

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نے اس واقعہ کو دل ہلادینے والا قراردیتے ہوئے کہا 'اس واقعہ نے انہیں نربھیا واقع کی یاد دلائی ہے۔ جس وقت مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی اور اپوزیشن نے اس واقعے پر بہت ہنگامہ برپا کیا تھا اس طرح کے واقعات میں حکومت کسی کی بھی ہو لیکن انتظامیہ کے کام پر سوالیہ نشان لگتا ہے۔ نربھیا کے لئے انصاف کی پکار لگانے والے ہمارے ساتھی آج اقتدار میں بیٹھے ہیں'۔

راوت نے مزید کہا 'جب اترپردیش اور مدھیہ پردیش میں اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں تو لوگ خاموش رہتے ہیں لیکن حکومت کس کی ہے؟۔ اس طرح کے واقعات میں یہ زیادہ معنی نہیں رکھتا بلکہ انتظامیہ کا کام ہے کہ وہ ملزمین کے خلاف فوری کاروائی کرے اور سزائے موت دی جائے'۔

این سی پی کے سینئر رہنما اور مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے ہاتراس میں ہوئے اجتماعی زیادتی کی شکار بچی کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کوجلد از جلد گرفتار کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے نیز اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا کہ یوگی جی بہتر ہوتا اگر آپ اترپردیش میں فلم سٹی کے بجائے’’ جرائم سے پاک شہر‘‘ بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کرتے تو ہماری بہنیں محفوظ رہتیں۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے رہنما اجیت داداپوار نے ہاتراس میں ہونے والے اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو انتہائی افسوسناک، دل دہلادینے والا غیر انسانی اور شرمناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا 'اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے'۔

متاثرہ لڑکی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'یہ ناقابل برداشت ہے کہ معاشرے میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں'۔

اجیت پوار نے اترپردیش کی یوگی سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا 'جو لوگ اس طرح کی غیر انسانی حرکت کرتے ہیں ایسے مجرموں کو زیادہ سخت سزا دی جانی چاہئے۔ اترپردیش حکومت کو عدالتی کارروائی میں تیزی لانا چاہئے اور اس معاملے میں ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئے، نیز عدالت کی جانب سے ملزمان کو سخت سے سخت سزاملنی چاہئے'۔

انہوں نے عوام کے نام پیغام میں کہا 'ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک مہذب معاشرے کی تعمیر کریں جس میں خواتین کا احترام شامل ہو۔ خواتین کے بارے میں معاشرے کے مثبت طرز عمل کے لئے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت، عدالتیں اور سماجی تنظیمیں سب مل کرہاتراس کے واقعہ کو ملک میں آخری شکل دینے کے لئے کام کریں گی'۔

شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس واقعہ کے بارے میں کہا 'ہاتراس میں ایک دلت بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے کے بعد اسے قتل کیا گیا، وہاں کی سرکار ان ملزموں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہاں تک کہ مدد کرنے کی بجائے گھر کا دروازہ بند کر دیا، کہاں گئے وہ لوگ جوچیخیں مارمار کر کہہ رہے تھے کہ اب کسی اداکارہ کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک نہ کیا جائے؟ کہاں ہے وہ گودی میڈیا؟ کیا کسی غریب لڑکی کو انصاف نہیں ملنا چاہئے؟ کیا آپ کو انصاف مانگنے کے لئے اداکارہ کی ضرورت ہے؟'۔

سنجے راوت نے یہ سوال پوچھتے ہوئے کہا 'ایک دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے بعد ہوئے وحشیانہ قتل سے پورا بھارت لرز اٹھا ہے اس غیر انسانی واقعے کے خلاف پورے ملک میں غم و غصے کی لہر ہے۔ چہار جانب سے مذمت ہو رہی ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
بابری مسجد کیس: مسجد شہید کرنے سے قبل اور بعد میں کب کیا ہوا؟

انہوں نے مزید کہا 'نربھیا واقعے کے بعد یہ محسوس کیا جا رہا تھا کہ ملک میں خواتین کی حفاظت کے لئے بنائے گئے سخت خواتین کارگر ثابت ہوں گے اورجرائم پر روک لگے گی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے ضلع اناو میں پہلے بی جے پی کےایم ایل اے کے کرتوت اور اب ہاتراس کے واقعے نے انسانیت کو شرمسار کر دیا'۔

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نے اس واقعہ کو دل ہلادینے والا قراردیتے ہوئے کہا 'اس واقعہ نے انہیں نربھیا واقع کی یاد دلائی ہے۔ جس وقت مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی اور اپوزیشن نے اس واقعے پر بہت ہنگامہ برپا کیا تھا اس طرح کے واقعات میں حکومت کسی کی بھی ہو لیکن انتظامیہ کے کام پر سوالیہ نشان لگتا ہے۔ نربھیا کے لئے انصاف کی پکار لگانے والے ہمارے ساتھی آج اقتدار میں بیٹھے ہیں'۔

راوت نے مزید کہا 'جب اترپردیش اور مدھیہ پردیش میں اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں تو لوگ خاموش رہتے ہیں لیکن حکومت کس کی ہے؟۔ اس طرح کے واقعات میں یہ زیادہ معنی نہیں رکھتا بلکہ انتظامیہ کا کام ہے کہ وہ ملزمین کے خلاف فوری کاروائی کرے اور سزائے موت دی جائے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.