مالیگاؤں میں چند برس تعمیر کیا گیا ہل اسٹیشن اپنی قسمت پر آنسو بہا رہا ہے اور انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب اس کی حال دگرگوں ہے، اپنی تعمیر کے بعد سے چہار جانب موضوع بحث رہنے والا یہ اسٹیشن اپنی نوعیت کا شاندار نمونہ تھا لیکن آج اس کی حالت انتہائی خراب ہے۔
مالیگاؤں کے اس ہل اسٹیشن کا افتتاح ریاستی وزیر دادا بھُسے کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا جبکہ اسے تعمیر کرنے اور پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اس وقت کے کانگریس رکن اسمبلی آصف شیخ اور سابق میئر شیخ رشید پیش پیش تھے۔
مالیگاؤں ہل اسٹیشن کی موجودہ حالت انتہائی خراب ہے، ہل اسٹیشن تک آمدورفت کے لیے راستہ بھی خستہ حالی کا شکار ہے۔
پہاڑ پر تعمیر ہونے کی وجہ سے اوپر کے حصے میں پانی کی عدم دستیابی سب سے بڑا مسئلہ ہے یہاں تک کہ اس ہل اسٹیشن پر بنائے گئے بچوں کی تفریح کے سامان اور جھولے بھی ٹوٹ چکے ہیں نیز ہل اسٹیشن پر صاف صفائی کا نام و نشان تک اور سواریوں کے لیے پارکنگ بھی ندارد ہے۔
کارپوریشن کی جانب سے بنائے گئے شہر کے واحد ہل اسٹیشن عدم توجہی کے ساتھ تعصب کا بھی شکار ہوچکا ہے کیونکہ موجودہ رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی (ایم آئی ایم) ہیں اور ہل اسٹیشن سابق رکن اسمبلی شیخ آصف(کانگریس) کے وقت میں تعمیر ہوا تھا۔
فی الحال موجودہ مقامی سیاسی صورت حال کو دیکھ کر لگتا ہے کہ شہر کی تعمیر و ترقی بہت دور کی بات ہے، کارپوریشن بنیادی مسائل حل کرنے سے قاصر ہے، پانی اور بجلی کا ٹھیکہ پرائیوٹ کمپنیوں کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے اور شہر میں مسائل زیادہ اور وسائل کم ہیں۔